وکی لیکس کے بانی جولین اسانج لندن کی جیل سے رہا ہونے کی اجازت ملنے کے بعد اپنے آبائی ملک آسٹریلیا واپس پہنچ گئے ہیں۔
سٹیلا اسانج نے اپنے شوہر کی آمد کے فورا بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ جولین کو صحت یاب ہونے اور آزادی کی عادت ڈالنے کے لیے وقت کی ضرورت ہے۔
گزشتہ 14 سال سے اسانج امریکی حکام کے ساتھ قانونی جنگ لڑ رہے ہیں جنہوں نے ان پر خفیہ دستاویزات لیک کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
52 سالہ جولین اسانج نے کینبرا میں ہونے والی نیوز کانفرنس میں شرکت نہیں کی بلکہ اپنے وکیل اور اہلیہ کو اپنے حق میں بات کرنے کی اجازت دی۔
اس جوڑے نے 2022 میں لندن کی بیلمارش جیل میں شادی کی تھی اور ان کے دو بچے ہیں۔
اس معاہدے میں جولین اسانج نے قومی دفاع کی معلومات حاصل کرنے اور افشا کرنے کی سازش کے ایک الزام کا اعتراف کیا تھا۔
یہ کیس 2010 میں وکی لیکس کے ایک بڑے انکشاف کے گرد گھومتا ہے جب ویب سائٹ نے ایک امریکی فوجی ہیلی کاپٹر سے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں عراقی دارالحکومت بغداد میں عام شہریوں کو ہلاک ہوتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
اس نے ہزاروں خفیہ دستاویزات بھی شائع کیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی فوج نے افغانستان میں جنگ کے دوران غیر رپورٹ شدہ واقعات میں سیکڑوں شہریوں کو ہلاک کیا تھا۔
یہ انکشافات ایک بہت بڑی کہانی بن گئے ، جس پر دنیا کے کونے کونے سے رد عمل سامنے آیا ، اور غیر ملکی تنازعات میں امریکی ملوث ہونے کی سخت جانچ پڑتال کی گئی۔
جولین اسانج نے بیلمارش جیل سے نکلنے کے دو دن بعد بحرالکاہل میں واقع امریکی علاقے شمالی ماریانا جزائر میں باضابطہ طور پر الزامات عائد کیے تھے۔
اس کے بدلے میں انہیں سزا سنائی گئی اور انہیں وطن واپس جانے کے لیے رہا کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
