Advertisement
Advertisement
Advertisement

ریاست کے معاملات دھمکیوں سے طے نہیں ہو سکتے، مولانا فضل الرحمان

Now Reading:

ریاست کے معاملات دھمکیوں سے طے نہیں ہو سکتے، مولانا فضل الرحمان
سربراہ جے یو آئی ف

 مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ریاست کے معاملات دھمکیوں سے طے نہیں ہو سکتے، فاٹا کے اضلاع نےعزمِ استحکام آپریشن پرعدم اعتماد کردیا ہے۔ 

پشاور میں جمیعت علمائے اسلام کے زیر اہتمام گرینڈ قبائلی جرگے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آج فاٹا گرینڈ جرگے کا انعقاد کیا گیا،قبائیلی عمائدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فاٹا کے اضلاع نے عزمِ استحکام کو عدم استحکام قراردیا ہے۔ فاٹا کے اضلاع نےعزمِ استحکام آپریشن پرعدم اعتماد کردیا ہے۔ پھراعلان کردیا گیا ہے کہ آپریشن ہوگا۔

سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ کے پی کے لوگوں نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانیاں دی ہیں، فاٹا کے عوام کا معاشی قتل کیا گیا۔ عدم اعتماد اس لیے نہیں کہ وہ امن نہیں چاہتے۔ امن و امان کے حوالے سے صورت حال گھمبیر ہے۔آپریشن کے بعد جب لوگ اپنے گھرآتے ہیں تو ان کے گھرہی نہیں ہوتے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایران کے ساتھ دوستی ہوسکتی ہے توافغانستان کے ساتھ کیوں نہیں؟ مسلح تنظیموں کو پرامن راستہ دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ریاست کے معاملات دھمکیوں سے طے نہیں ہوسکتے۔ باڑ لگایا گیا کہ کوئی پاکستان سے افغانستان نہ جاسکے، اب کہا جا رہا ہے کہ باڑ اکھڑا دی گئی ہے، ہم پورے پاکستان کو اسلامی ریاست بنانا چاہتے ہیں۔ افغانستان کا استحکام ہمارے فائدے میں ہے۔

Advertisement

سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ذمہ دارریاست کا ثبوت دینے کے بجائے ہرفیصلہ اشتعال میں کیا، حالات خراب ہو رہے ہیں، اسٹیبلشمنٹ سے پوچھا جاتا ہے کیوں ہورہا ہے؟ معاملات اسی طرح رہے توپاکستان کاکوئی دوست نہیں رہےگا، دراندازی کاجواب دراندازی سے ہی کیوں؟

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایران سے ایک ہفتے میں معاملات طے ہوجاتےہیں، یہ رویہ افغانستان کےساتھ کیوں نہیں؟ افغانستان بین الاقوامی ایجنڈے کی زد میں ہے، ریاست غیرذمہ داری کا مظاہرہ کررہی ہے، اپیکس کمیٹی نے آپریشن کا اعلان کیا، وزیراعظم آفس نے اعلامیہ کیوں جاری کیا؟ کیا ادارے کےاندربھی رائے تھی؟ عزم استحکام آپریشن کی بسم اللہ عدم استحکام سے ہوگئی۔

انھوں نے کہا کہ کیاعزم استحکام آپریشن پرپارلیمنٹ کواعتماد میں لی اگیا؟ ماضی میں آپریشن کی روایات ناکامی کے سواکچھ نہیں،  کیا دوبارہ عوام کومشکل میں ڈالنا چاہتے ہیں، وزیراعظم سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، ملاقاتوں میں پوچھتے ہیں ہمارے سیاسی نقصان کے ازالے کیلئے کچھ ہے؟ ہم سیاسی جماعتوں سےگلہ نہیں کررہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں؛ 20 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک
27 ویں آئینی ترمیم کی تمام 59 شقیں سینیٹ سے دو تہائی اکثریت سے منظور
ترقیاتی کاموں کے باعث یونیورسٹی روڈ ٹریفک کے لیے بند کی گئی، وزیر داخلہ سندھ
بلاول بھٹو کا کسانوں کے لیے انقلابی اقدام، 5 ہزار گندم کاشتکاروں میں نقد امدادی رقوم کی تقسیم
زبردست تیزی کے بعد کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1945 پوائنٹس کا اضافہ
اردو زبان و تعلیم کی ماہر ڈاکٹر عارفہ سیدہ زہرا انتقال کرگئیں
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر