
سماجی کارکن صارم برنی کا کہنا ہے کہ مجھے فخر ہے اپنے کام پر اور میں اس ملک میں جہاد کررہا ہوں۔
سماجی کارکن صارم برنی نے کہا کہ صارم برنی میڈیا ٹاک میں نے امریکا میں کہا تھا کہ پاکستان آکر بتاؤں گا کہ میرے ساتھ کیا ہورہا ہے، دو سال قبل اے این ایف نے میرے گھر پر چھاپہ مارا۔
انہوں نے کہا کہ وہ شخص برباد ہوجائے جو جھوٹ بول رہا ہے، پھر چاہے وہ میں ہوں یا وہ ہو جو میرے خلاف جھوٹ بول رہا ہے۔ میں کوئی دو نمبر کام کرنا چاہتا تو بہت مواقع تھے، میں وہ پاکستانی ہوں جو سگنلز توڑنے کو بھی بڑا جرم سمجھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے فرد پر الزامات لگائے جارہے ہیں جو قانون پر عمل درآمد کرنے کو فرض سمجھتا ہے، جس بچے سے متعلق کیس بنایا گیا ہے، اس کے والدین خود چھوڑ کر گئے ہیں۔
صارم برنی کہتے ہیں کہ امریکی بہت سادہ لوگ ہیں مگر وہ کافر جو یہ سب کرتا ہے، انہوں نے ایدھی کے خلاف بھی مہم چلائی تھی جب کہ اس کافر نے سول اسپتال کے مردہ خانے کی ویڈیو بناکر ایدھی کے خلاف مہم چلائی تھی۔
سماجی کارکن نے بتایا کہ جس بچے کے بارے میں انکوائری تھی اس کی تو خود میں نے ساری تفصیل دی تھی۔ مجھے فخر ہے اپنے کام پر اور میں اس ملک میں جہاد کررہا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیسے کی حوس ہوتی تو فنڈز کی کمی نہیں ہے، اس کافر کے لئے گھر میں کہا تھا کہ یہ میرے جنازے میں نہیں آنا چاہیے اور اگر اس کافر کا جنازہ کسی مولوی نے پڑھایا تو وہ گنہگار ہوجائے گا۔
خیال رہے کہ بچوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے اور اسمگلنگ کے کیس میں عدالت نے صارم برنی کو دو دن کے لیے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا ہے۔
اس سے قبل سماجی کارکن صارم برنی کو سٹی کورٹ کی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جس میں ایف آئی اے کی جانب سے صارم برنی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔
تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ہمیں صارم برنی کا بیان ریکارڈ کرنا ہے، اس لئے ریمانڈ دیا جائے جب کہ شریک ملزمان کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کرنی ہے، اگر ہمیں کسٹڈی نہیں دی گئی تو شواہد ضائع کیے جانے کا خدشہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News