 
                                                      مودی اپنے جھوٹوں کا نیا پلندہ لیے دوبارہ کشمیر پہنچ گیا
مودی کے تیسری بار اقتدار میں آتے ہی مقبوضہ کشمیر میں فالس فلیگ آپریشنز کی نئی لہر چل پڑی۔
مودی سرکار اور گودی میڈیا نے کشمیر میں دہشت گردی کے جھوٹے افسانے سنا کر انتہا پسند عوام کی حمایت حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی۔
حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے بھارتی انتخابات کے دوران مودی نے مسلسل مسلمان اور پاکستان مخالف بیانیے کا استعمال کیا۔
ہر حربہ آزمانے کے باوجود مودی لوک سبھا میں اکثریت حاصل نہ کرسکا اور اپنی ناکامی کا غصہ معصوم کشمیریوں پر دہشت گرد حملے کروا کر نکالا گیا اور اس کا الزام پاکستان پر لگایا گیا۔
مودی نے اپنے دس سالہ دور اقتدار میں کشمیر کے حالات و صورتحال کو بہتر بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی لیکن ضرورت پڑنے پر فالس فلیگ آپریشنز کا سہارا لیتے ہوئے عوام کی ہمدردیاں ضرور بٹوریں۔
پلوامہ، راجوری اور رائیسی جیسے کشمیر کے مختلف ضلعوں میں مودی نے اپنے مذموم مقاصد کے لئے فالس فلیگ آپریشنز کروائے اور ہزاروں کشمیریوں اور بھارتی فوجیوں کی بَلی چڑھائی۔
دس سالہ حکومت کے دوران کشمیر میں بری طرح ناکام ہونے کے بعد مودی نے حالیہ انتخابات میں ہار کے ڈر سے ایک بھی نشست پر اپنا نمائندہ کھڑا نہیں کیا۔
لوک سبھا میں اکثریت نہ ملنے اور کشمیر میں انتخابات میں حصہ نہ لینے پر مودی کو شدید بدنامی اور جگ ہنسائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اپنی ہار پر سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے مودی نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بیس جون کو مودی دو دوزہ دورے پر سری نگر پہنچے گا اور متعدد نام نہاد ترقیاتی منصوبوں اور پروگراموں کا افتتاح کرے گا۔
مودی کی ناقص پالیسیوں کے باعث مقبوضہ کشمیر کے حالات بدترین صورت حال اختیار کرچکے ہیں۔ کشمیر میں نصف سے زائد آبادی غربت سے نچلی سطح پر زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں اور بے روزگاری انتہائی سنگین حد تک بڑھ چکی ہے۔
کشمیر میں امن کی صورت حال بھی شدید خراب ہوچکی ہے اور بھارتی فوجی مسلسل ذہنی دباؤ اور اذیت کے باعث خود کشی کرنے پر مجبور ہیں۔
مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کی زندگی بھی اجیرن کردی ہے اور انٹرنیٹ سروس بھی مسلسل بندش کا شکار ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل اور اقوام متحدہ جیسی عالمی تنظیمیں بھی کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر مسلسل مودی سرکار سے جواب طلبی کررہی ہیں۔
دوسری جانب مودی اپنے نام نہاد ترقیاتی دورے کرکے کشمیریوں کے لئے مزید مسائل کھڑے کررہا ہے۔ مودی کے دورے کے دوران کشمیر کو ریڈ زون قرار دے دیا گیا جب کہ پورے علاقے میں مختلف مقامات پر ٹریفک کو بھی بند کردیا گیا ہے۔
بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کلیئرنس آپریشنز اور معصوم کشمیریوں کو ہراساں کرنے میں مصروف ہے۔
مودی کے دورے کے پیش نظر بھارتی فوج دہشت گردی کے الزامات لگا کر معصوم کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کررہی ہے۔
مودی اپنے مظالم اور غیر انسانی کارروائیوں پر کشمیری عوام کے ردعمل سے اس قدر خوف زدہ ہے کہ سیکیورٹی کے لئے بھارتی فوج کے ساتھ ساتھ نیوی اور ایئر فورس کی بھی مدد مانگی گئی ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ مودی کشمیری عوام کے غصے اور عتاب سے کب تک خود کو بچا پائے گا؟
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 