بلوچستان کا نئے مالی سال کا 930 ارب روپے سے زائد کا سرپلس بجٹ پیش
کوئٹہ: وزیر خزانہ بلوچستان شعیب نوشیروانی نے نئے مالی سال کا 930 ارب روپے سے زائد کا سرپلس بجٹ پیش کردیا۔
بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ بلوچستان شعیب نوشیروانی نے نئے مالی سال کا 930 ارب روپے سے زائد کا سرپلس بجٹ پیش کیا۔
وزیر خزانہ شعیب نوشیروانی نے کہا کہ عوام نے ہم پر اعتماد کا اظہار کیا، صوبائی حکومت کا حوصلہ بلند ہے جب کہ سرفرازبگٹی کو اتحادی جماعتوں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
شعیب نوشیروانی نے بتایا کہ بلوچستان کا زیادہ تر انحصار وفاقی محصولات پر ہے جب کہ ترقیاتی سیکٹر کے لیے 321 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، غیر ترقیاتی اخراجات کا حجم 609 ارب ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے، گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 22 فیصد کا اضافہ کیا جارہا ہے جب کہ سابق ملازمین کی پینشن میں 15 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی میں ترقیاتی منصوبوں کی تعداد 2 ہزار 704 ہے، جاری منصوبوں کی تعداد 3 ہزار 176 ہے جب کہ اسکول کی تعلیم کے لیے کل بجٹ کا 12 فیصد مختص کیا گیا ہے جس کا کل حجم 118 ارب روپے بنتا ہے۔
صوبائی وزیرخزانہ کہتے ہیں کہ محکمہ تعلیم میں 535 نئی آسامیاں تخلیق کی جائیں گی، کینسر کے مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی کے لیے 582 ارب مختص کیے گئے ہیں جب کہ صحت کارڈ کے لیے بجٹ میں 5.5 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
شعیب نوشیروانی کا کہنا تھا کہ لوکل گورنمنٹ گرانٹ 35 ارب روپے کردی گئی ہے، زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پرمنتقل کرنے کے لیے 10 ارب مختص ہیں جب کہ کھیل کے شعبے کی ترقی کے لیے 4 ارب سے زائد مختص کئے ہیں۔
صوبائی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ اسپتالوں کی مشینری کی خریداری کے لیے 2.8 ارب مختص کئے ہیں جب کہ ادویات کی خریداری کے لیے 6.6 ارب روپے مختص کئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ کے 3 سرکاری اسپتالوں کو نیم خود مختار بنایا جارہا ہے، ماہی گیری و ساحلی ترقی کے لیے 6 ارب 80 کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
