Advertisement
Advertisement
Advertisement

’’ملک کی معیشت رہےگی یا یہ بجٹ رہےگا۔ بجٹ اورمعیشت اکٹھے نہیں چل سکتے‘‘

Now Reading:

’’ملک کی معیشت رہےگی یا یہ بجٹ رہےگا۔ بجٹ اورمعیشت اکٹھے نہیں چل سکتے‘‘
شاہد خاقان عباسی

’’ملک کی معیشت رہےگی یا یہ بجٹ رہےگا۔ بجٹ اورمعیشت اکٹھے نہیں چل سکتے‘‘

شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملک کی معیشت رہے گی یا یہ بجٹ رہےگا۔ بجٹ اورمعیشت اکٹھے نہیں چل سکتے۔ ہم کس قسم کی حکومت چلارہے ہیں؟

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیرخارجہ مفتاح اسماعیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فنانس بل میں کھڑے کھڑے تبدیلیاں کررہے ہوتے ہیں، انہوں نے ایکسپورٹرزپربھی ٹیکس لگا دیا جوایکسپورٹ کو براہ راست متاثرکرے گا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ طاقتورافراد سے ٹیکس وصول کریں جو کہ نہیں کررہے، خوش قسمتی سے اس اسمبلی کا حصہ نہیں ہوں، ملک میں ٹیکس لگانے والے پرکیا ٹیکس نہیں لگنا چاہیے؟ جولوگ ایک لاکھ روپے آمدن رکھتے ہیں ان کا ٹیکس دگنا ہوجائیگا۔

انھوں نے کہا کہ اگلے سال کیا کریں کتنا ٹیکس لگائیں گے، اخراجات توکم کرنہیں رہے، سب سے بڑامسئلہ آج بجلی کا ہے، ایک وقت آئے گا لوگ ٹیکس دینا بند کردیں گے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ڈویلپمنٹ فنڈ کی صور ت میں 500ارب روپےایم پی ایز،ایم اینز کوبانٹےجائیں۔دودھ، بچے کے کھانے اور میڈیکل آلات پربھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ایکسپورٹ کا ہے، کیا حکومت اپنے اخراجات کم کے ٹیکس کا بوجھ کم نہیں کرسکتی؟ حکومت کو سب سے پہلے اپنے اخراجات کم کرنے چاہئیں۔

Advertisement

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جو ٹیکس عوام ادا کررہے ہیں اس پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے، ٹیکس کا بوجھ اسی پر ڈالا گیا جو پہلے سے ادا کررہا ہے یہ کیامنطق ہے، کیا ایک سال سڑکیں، گلیاں نہ بنیں تو ملک نہیں چل سکےگا، کرائے پر مکان دینے والے پر 25 سے 30 ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ملک کی معیشت رہےگی یا یہ بجٹ رہےگا۔ بجٹ اورمعیشت اکٹھے نہیں چل سکتے، یہ اس حکومت کا تیسرا بجٹ ہے، ہم کس قسم کی حکومت چلارہے ہیں، ہماری سوچ کیا ہے، کیا ایف بی آر کو پتا نہیں ہےکہ ملک میں کتنےسگریٹ بنائے جا رہے ہیں۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 6 جولائی کو اسلام آباد میں ہماری جماعت لانچ کی جائےگی، آئی ایم ایف سے بات کرنا ضروری ہے، آئی ایم ایف نے ارکان اسمبلی کو فنڈزدینے کا نہیں کہا تھا، آئی ایم ایف نے جاری اخراجات 24 فیصد بڑھانے کا نہیں کہا تھا، آئی ایم ایف نے زرعی ٹیکس لگانے کا کہاتھا، حکومت نے نہیں کیا، آئی ایم ایف نےتنخواہ دارطبقے کا استحصال کرنے کا نہیں کہا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پی ٹی اے اور میٹا کا مشترکہ قدم، پاکستان میں انسٹاگرام پر کم عمر صارفین کیلیے فیچر متعارف
سونے اور چاندی کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ ریکارڈ
شہرقائد میں ٹریفک کی خلاف ورزی؛ دوسرے روز بھی ڈھائی کروڑ سے زائد کے ای چالان
بنگلادیش کے وزیرخزانہ کا ایف ٹی او سیکرٹریٹ کا دورہ؛ ڈاکٹر آصف محمود جاہ کی قیادت کو خراجِ تحسین
پاک بحریہ کے بابر کلاس کورویٹ "پی این ایس خیبر" کے فائر ٹرائلز کامیابی سے مکمل
پاک امریکی تجارتی معاہدہ؛ خام تیل کی درآمد کا آغاز ہو گیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر