
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے بیانات تضادات کا مجموعہ ہیں، عطاء تارڑ
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جلسوں میں کچھ اور اجلاسوں میں کچھ بولتے ہیں جب کہ ان کے بیانات تضادات کا مجموعہ ہیں۔
وفاقی وزرا عطاء تارڑ نے انجینئر امیر مقام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے بیانات تضادات کا مجموعہ ہیں، خیبرپختونخوا میں بے دردی سے جنگلات کو کاٹا جارہا ہے جب کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جلسوں میں کچھ اور اجلاسوں میں کچھ بولتے ہیں۔
وفاقی وزیر عطاء تارڑ کہتے ہیں کہ ہمیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی مشکلات کا علم ہے، انہیں اڈیالہ جیل میں جاکر جوابدہ ہونا پڑتا ہے، خیبر پختونخوا میں درخت کاٹنے کا اسکینڈل سامنے آیا ہے وزیراعلیٰ بتائیں کہ ٹمبر مافیا کے خلاف کیا اقدامات کئے؟۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، خیبر پختونخوا حکومت نے کوانٹم آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا غیر قانونی معاہدہ کیا، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے معاہدے کے ذریعے ہزاروں طلباء کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے، عوام کو ریلیف کی فراہمی ہماری ترجیح ہے۔ عوام کی بہتری کے لئے وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں جب کہ بجلی کی سبسڈیز میں اضافہ عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لئے کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ 2018 میں ہم جب گئے تو مہنگائی 4 فیصد تھی، بجلی 8 روپے فی یونٹ تھی، شرح نمو 6 فیصد پر تھی، اس کے بعد چار سالوں میں ایک ترقیاتی کام نہیں ہوا جب کہ ایک شخص نے ملک کو قرضوں کے بوجھ تلے دبایا اور اس شخص نے ملک کو تباہی کے دھانے پر کھڑا کیا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے پریس کانفرنس میں کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے امن کا قیام یقینی بنائیں گے، جیسی باتیں کی جارہی ہیں ایسا کوئی آپریشن نہیں کیا جارہا۔
انہوں نے کہا کہ امن کی صورتحال اور اداروں کو ہر وقت متنازع بنایا جارہا ہے، ملک مسائل میں ہے اور ایک پارٹی سیاست میں مصروف ہے۔ لوگوں کے ذہن میں سوچ ہے کہ کے پی میں فوجی آپریشن ہورہا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ وزیراعظم اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ کوئی آپریشن نہیں ہورہا، ڈالرملنے کی باتیں کرنے والے اس کی وضاحت بھی کریں جب کہ خفیہ اطلاعات پر فورسز دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز کررہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News