Advertisement
Advertisement
Advertisement

عزمِ استحکام آپریشن کو متنازع بنانا مافیا کی چال ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

Now Reading:

عزمِ استحکام آپریشن کو متنازع بنانا مافیا کی چال ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر

عزمِ استحکام آپریشن کو متنازع بنانا مافیا کی چال ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ عزم استحکام آپریشن نہیں دہشت گردی کے خلاف ایک مربوط مہم ہے، ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں 2021 کے نظرثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لیا گیا۔ ضروری ہے ان معاملات پر بات کی جائے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اہم نیوزکانفرنس کرتے ہوئے ہوئے کہا پاک فوج کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا مہم جاری ہے۔ انتہائی سنجیدہ معاملات کو بھی سیاست کی نذر کیا جا رہا ہے، ضروری ہے ان معاملات پر بات کی جائے۔ مسنگ پرسن اور امن مارچ کی آڑ میں پاک فوج کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ آپریشن عزمِ استحکام اہم اور بنیادی معاملہ ہے، بے بنیاد مہم چلائی گئی کہ عزمِ استحکام کی وجہ سے لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ عزمِ استحکام ایک ہمہ گیر انسدادِ دہشت گردی مہم ہے۔ عزم استحکام آپریشن نہیں دہشت گردی کے خلاف ایک مربوط مہم ہے، ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں 2021 کے نظرثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں متعلقہ وزرا، وزرائےاعلیٰ، چیف سیکریٹریز موجود تھے، اجلاس میں تمام سروسز چیفس بھی موجود تھے، اپیکس کمیٹی اجلاس کا ایک اعلامیہ بھی جاری ہوا، اعلامیے میں کہا گیا ہمیں ایک قومی اتفاق رائے سے انسداد دہشت گردی کی پالیسی بنانی ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ افواج پاکستان کا مؤقف واضح کرنا ہے، 22 ہزار409 چھوٹے بڑے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے ہیں، بڑھتے ہوئے جھوٹ اور پروپیگنڈا کی وجہ سے میڈیا سے مکالمہ بڑھایا جائے گا۔ عزمِ استحکام کے خلاف ہر طرف سے مافیا کھڑا ہو گیا۔ انتہائی سنجیدہ ایشوزکوسیاست کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے، عزم استحکام بھی اسی کی مثال ہے۔

Advertisement

ترجمان پاک فوج احمد شریف چوہدری نے کہا کہ مضبوط لابی ہے جس کے بہت سے اسٹیک ہیں، اس لیے آپریشن عزمِ استحکام کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے، عزمِ استحکام آپریشن کو متنازع بنانا مافیا کی چال ہے، عزمِ استحکام کے خلاف بحث اورکنفیوژن کیوں پھیلائی جا رہی ہے۔ مضبوط لابی چاہتی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مقاصد کامیاب نہ ہوں۔

ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ ہمارا المیہ ہے کہ ہرسنجیدہ معاملے کا سیاست کی وجہ سے مذاق بنایا جاتا ہے، پاکستان میں کوئی نوگو ایریا نہیں، عزم استحکام سے متعلق 24 جون کو وزیرِاعظم آفس سے ایک بیان جاری کیا گیا، عزم استحکام فوجی آپریشن نہیں، اس کو متنازع کیوں بنایا جا رہا ہے؟ دہشت گردی کے خلاف جنگ شدت کے ساتھ لڑی گئی، چارسے پانچ آپریشن ہم ہر گھنٹے میں کررہے ہیں، 16 ہزارمدارس رجسٹرڈ ہیں، اب بھی 50 فیصد مدارس رجسٹرڈ نہیں، کیا یہ فوج نے کرنا ہے؟ تقریباً 32 ہزار سے زائد مدارس پاکستان میں ہیں، ان کے علاوہ دیگر مدارس کہاں ہیں؟ کون ان کو چلا رہا ہے ، نیکٹا کے مطابق کے پی میں اے ٹی سی کورٹس 13 اور بلوچستان میں 9 ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کا مؤقف واضح کرنا ہے، 22 ہزار 409 چھوٹے بڑے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے ہیں، آپریشن کے دوران 31 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی ہلاکت بھی ہوئی، ادارے روزانہ کی بنیاد پر112 آپریشنز انجام دے رہے ہیں، رواں سال 137 افسر اور جوانوں نے ان آپریشن میں جام شہادت نوش کیا، پوری قوم شہید ہونے والے بہادر جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران بنوں واقعے کی فوٹیج چلائی گئی

ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بہت سے مظاہرین کے پاس اسلحہ ہے، بنوں واقعے میں ہمارے 8 جوان شہید ہوئے، تمام دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا گیا، سپاہی ثوبان نے اپنے آپ کو گرنیڈ پر ڈال دیا تاکہ باقی لوگ بچ جائیں، اگلے دن بنوں کے لوگوں نے کہا ہم امن مارچ کریں گے، اس امن مارچ میں کچھ مسلح لوگ پہلے سے شامل تھے، ایک عارضی دیوار کو بھی وہاں گرایا گیا اور سپلائی ڈپو کو بھی لوٹا گیا، تاجروں کے امن مارچ میں کچھ مخصوص عناصرشامل ہوئے، اس جگہ سے ایک کلومیٹر دور مسلح افراد نے فائرنگ کی اور جانی نقصان ہوا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بنوں میں فوج نے ریسپانس ایس او پیزکے مطابق بالکل درست دیا، اگرکوئی انتشاری ٹولہ آتا ہے تو اس کو پہلے وارننگ دی جاتی ہے پھر ہوائی فائرنگ کی جاتی ہے، اگر وہ انتشاری ٹولہ نہ رکے تو پھراس کے ساتھ جو کرنا ہو وہ کیا جاتا ہے، 9 مئی کرنے والے، سہولتکار، منصوبہ سازوں کو ڈھیل دیں گے تو ملک میں یہ فسطایت پھیلے گی۔

Advertisement

انھوں نے کہا کہ ہجوم کو کنٹرول کرنا فوج کی ذمے داری نہیں صوبائی حکومت کی ذمے داری ہے، بنوں کا واقعہ ہوا اس پرعوام کا پُرامن احتجاج ہوا، بالکل ہونا چاہیے، ان دہشت گردوں کے خلاف مارچ کریں بالکل کریں۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ جیسے ہی یہ واقعہ ہوتا ہے سوشل میڈیا پر ہنگامہ کھڑا دیا جاتا ہے، ڈیجیٹل دہشت گرد کس طرح اصل دہشت گردوں کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ آڈیو کال میں خارجی نور ولی کو سنا جاسکتا ہے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے، نورولی آڈیو میں کہہ رہا ہے اسکول، اسپتال، گھراڑاؤ، دھماکے کرو لیکن میرا نام نہیں آنا چاہیے، ان میں اتنا ظرف نہیں کہ کہہ سکیں کہ ہم ذمے داری لیتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ جو دھرنا ہوا، حکومت اورادارے حساسیت اور جذباتیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کو حل کرنے کی کوشش کر رہے تھے، کل اگر جماعت اسلامی غزہ کے معاملے پرآکر بیٹھے گی تو بھی آپ کہیں گے کہ یہ فوج نے بٹھایا ہے، دھرنے والے آرام سے چلے گئے تو کہا گیا اس کے پیچھے کچھ ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ فیک نیوزاس قدر ہے جس کا جو دل چاہتا ہے وہ کہہ دیتا ہے، سوشل میڈیا پر فوج اور اس کی قیادت کے خلاف باتیں کی جا رہی ہیں، ڈیجیٹل دہشت گردوں کو قانون نے روکنا ہے، ڈیجیٹل دہشت گرد کو قانون کے مطابق سزا دے کر روکنا ہے، ڈیجیٹل دہشت گرد کو کس طرح ڈیل کرنا ہے، اس کو قانون نے روکنا ہے۔ ایک خارجی ٹولہ افغانستان میں بیٹھا ہے، بھارت موقعے کی تاک میں ہے کہ کب پاکستان کی فوج اور ادارے کمزور ہوں اور وہ واردات کرے، اگر یہ سب چلتا رہا اور ہم اس کے سامنے کھڑے نہ ہوئے تو اس کو مزید اسپیس ملے گی، وقت آگیا ہے کہ پوری قوم کو کھڑا ہونا ہے۔

Advertisement

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ فلسطین کے معاملے پرحکومت اور فوج کا مؤقف بڑا واضح ہے، فلسطین میں جو ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے، پاکستان کے سفیر منیراکرم نے پاکستانی عوام کے جذبات کی ترجمانی کی، 1118 ٹن امداد غزہ میں بھجوائی جاچکی ہے، فلسطین میں نسل کشی کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
جنگ بندی معاہدہ؛ امید ہے اب امن لوٹے گا، پاکستان و افغانستان کے تعلقات معمول پر آجائیں گے، وزیردفاع
سہیل آفریدی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست پر اعتراضات دور
دیوالی کے روز بھی لاہور کی فضا آلودہ، حکومت کی شہریوں سے احتیاط کی اپیل
بلوچستان کے علاقے رکنی کے قریب 5.0 شدت کا زلزلہ
دیوالی کے موقع پر صدر و وزیراعظم کی قوم کو مبارکباد
نیتن یاہو نے امن معاہدے کو روند ڈالا ، عالمی برادری فوری نوٹس لے ، علامہ طاہر اشرفی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر