 
                                                                              جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے دھرنا ختم نہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جب تک ریلیف نہیں ملے گا دھرنا جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ مہنگی بجلی، آئی پی پیز کا مسئلہ حل ہونے تک دھرنا جاری رہے گا، ہمارے گرفتار کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے، کارکنان رہا ہوں گے تو سمجھیں گے کہ حکومت مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کریگی تو ہم بھی کریں گے، حکومت بااختیار کمیٹی بنائے اور ہم سے بات کرے۔
بعض پارٹیاں جو دھاندلی کا کہہ رہی ہیں انکا مقصد ہے کہ ان کو حصہ کیوں نہیں ملا، دوبارہ الیکشن کے مطالبے پردھندا نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کو دوبارہ الیکشن کی ضرورت نہیں ہے، جن کا مینڈیٹ ہے ان کو ہی دیا جائے۔
کچھ لوگ کہتے ہیں دوبارہ الیکشن ہونے چاہئیں، کیوں ہونےچاہئیں؟ فارم 45 والا کہے دوبارہ الیکشن ہوں تو سمجھ جاؤ پوری دال ہی کالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم غریب عوام کو ریلیف دلوانے آئے ہیں، ملکی حالات کی وجہ سے پروفیشنل لوگ بیرون ملک جا رہے ہیں۔
مفت اور معیاری تعلیم پاکستان کے ہر بچے کا حق ہے، اپنی ذات کے لیے نہیں آئے، ہماری پارٹی کو کچھ نہیں چاہیئے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے عوام پر ظالمانہ ٹیکسز کا خاتمہ کرو، جاگیرداروں پر ٹیکس لگاؤ عوام سے ٹیکس ہٹاؤ، کیا مذاق ہے ایک بل میں 36 قسم کے ٹیکس لگا کر بھیج دیتے ہو۔
تنخواہ دار طبقے نے ایک سال میں 375 ارب ٹیکس کی مد میں جمع کرائے جبکہ جاگیرداروں نے ایک سال میں 5 ارب روپے بھی ٹیکس جمع نہیں کرایا۔
ہم اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، اب ہم ڈٹ گئے ہیں اب اب آئی پی پیز کو لگام بھی دینا پڑے گی اور کچھ کو بند بھی کرنا پڑے گا۔
ایک آئی پی پی کو 28 ارب کی ادائیگی ہوئی اوراس نے ایک میگاواٹ بجلی نہیں بنائی، ایسی کیا مجبوری ہے کہ حکومت کہتی ہے آئی پی پیز سے بات نہیں ہو سکتی۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ان چند خاندانوں نے عوام کے ہزاروں ارب روپے کھا لیے، ان چند خاندانوں کو ہر حکومت نے سہولت دی ہے، آئی پی پیز میں کچھ کمپنیزحکومت کے مخصوص لوگوں کی ہیں ۔
یہ نام نہاد خاندان ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی میں بھی ہیں۔
آئی پی پیز میں 80 فیصد وہ کمپنیز ہیں جو پاکستانیوں کی ملکیت ہیں، یہ جھوٹ بولتے تھے کہ غیر ملکی کمپنیز ہیں ایسابالکل نہیں ہے آئی پی پیز کیا ہے سب کو اب اس کی سمجھ آگئی ہے۔
مہنگائی پر گھر گھر میں جھگڑے شروع ہو گئے ہیں، لوگ گھروں کی چیزیں بیچ کربل ادا کر رہے ہیں، حکومت کہتی ہے آئی ایم ایف ہم سے مہنگائی کا مطالبہ کرتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کبھی گھروں پر چھاپے پڑ رہے ہیں، کبھی گرفتاریاں ہو رہی ہیں۔
رات کے اس پہر مری روڈ پر موجود ہیں، کیا رات کو 3بجے ڈی چوک چلنے کو تیار ہو؟ کسی بھی وقت ڈی چوک جانے کا بتا دوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب اسلام آباد پہنچے تو کنٹینرز سے شہر بند تھا، نہ ہم تھکے نہ کارکن، پورے جذبے کے ساتھ موجود ہیں۔
صورتحال ایسی ہوگئی ہےکہ جینا دوبھر ہو گیا ہے، گوجرانوالہ میں بھائی نے بھائی کو بجلی کے بل کی وجہ سے قتل کر دیا۔
کرائے کے مکان کا کرایہ کم اور بجلی کا بل زیادہ ہے، حکومت عوام دشمن فیصلے کر رہی ہے۔
سرمایہ کار اپنی ملز بند کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں، عوام پریشان ہیں حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی، تنخواہ دار کو برباد کر دیا گیا،غریب کو پہلے ہی تباہ کر دیا گیا تھا۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ حکومت بتائے ان حالات میں اپنےاخراجات میں اضافہ کیوں کیا؟ فارم 47 کی پیداوار حکومت کی کوئی نہیں سنتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 