وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سمجھوتوں پر دستخط سے پاکستان اور تاجکستان میں تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی۔
تفصیلات کے مطابق دوشنبے میں تاجک صدر امام علی رحمان کے ہمراہ میڈیا سے مشترکہ گفتگو میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی کا باعث ہے۔
انہوں نے کہا کہ سمجھوتوں پردستخط سے تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی، دونوں ممالک زراعت، صحت، تعلیم، سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کیلئے کام کریں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ تاجکستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنائیں گے، باہمی تجارتی حجم ہمارے قریبی تعلقات کا آئینہ دارنہیں ہمیں تجارتی حجم میں اضافے کیلئے اہداف کا تعین کرنا ہو گا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ افغانستان سے تاجکستان کیلئے اشیا کی نقل وحمل ہو رہی ہے، تجارتی راہداری کا حصہ بننے کے خواہشمند ہیں اور چاہتے ہیں کہ ریل اور روڈ نیٹ ورک مربوط ہو۔
تاجکستان کے صدر کے ساتھ تعمیری اور مفید بات چیت ہوئی، سرکاری پاسپورٹ کو ویزا سے مستثنیٰ کرنے کے سمجھوتے پر دستخط کیے، 18-2017 میں ہم دہشتگردی کا ملک سے خاتمہ کرنے میں کامیاب ہوئے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے اب یہ ناسور دوبارہ سر اٹھا رہا ہے، مشترکہ کوششوں سے ہم اس ناسور کے خاتمے کیلئے پُرعزم ہیں اور چاہتے ہیں کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مل کر کام کریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ امن کے بغیر خطے میں خوشحالی نہیں آسکتی، توقع ہے کہ کاسا 1000منصوبہ آئندہ سال مکمل ہو جائے گا، منصوبہ مکمل ہونے کے بعد خطے میں خوشحالی آئےگی۔
دنیا کوغزہ میں پیدا ہونے والی صورتحال جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، اب تک 40 ہزار فلسطینی اب تک شہید ہو چکے ہیں پاکستان اور تاجکستان دہشتگردی سے متاثر ہیں۔
مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیرکا منصفانہ حل ضروری ہے، قراردادوں کےمطابق مسئلہ کشمیرکا منصفانہ حل ضروری ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
