
گلستان جوہر تھانے میں وکلاء اور پولیس کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی شدت اختیار کر گئی۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کا دعویٰ ہے کہ ایک وکیل بغیر اجازت ایس ایچ کے کمرے میں داخل ہوا تھا، جسے باہر جانے کا کہا گیا تو وکیل نے بدتمیزی کی۔
پولیس کے مطابق وکیل نے فون کر کے اپنے دیگر ساتھیوں کو بلوا کر تھانے پر حملہ کر دیا، پولیس نے لاٹھی چارج کر کے وکلاء کو تھانے سے باہر نکالا۔
رپورٹس کے مطابق پولیس کے لاٹھی چارج کے بعد وکلاء مشتعل ہو گئے اور انہوں نے تھانے پر پتھراؤ شروع کر دیا، وکلاء کے پتھراؤ سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری گلستان جوہر تھانے پر طلب کر لی گئی ہے، ایس پی گلشن، ڈی ایس پی شارع فیصل اور ڈی ایس پی فیروزآباد کو گلستان جوہر تھانے پہنچنےکی ہدایت کی گئی ہیں۔
مشتعل وکلاء نے پہلوان گوٹھ سے صفورہ جانے والا روڈ بند کردی ہے، اور روڈ پر ٹائر جلا کر پولیس کے خلاف سخت نعرے بازی کی جا رہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایس پی گلشن وکلاء سے مذاکرات کلئے گلستان جوہر تھانے پہنچ گئے، جبکہ وکلاء کی بڑی تعداد تھانے کے باہر موجود ہے۔
صدرکراچی بارعامر نواز وڑائچ نے گلستان جوہر تھانے کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وکیل کورٹ آرڈر کے مطابق کار ریلیز کرانے آئے تھے۔
صدر کراچی بار کا کہنا تھا کہ پولیس نےعدالتی احکامات ماننے سے انکار کیا اور وکلاء کے ساتھ بدتمیزی کی جبکہ تلخ کلامی پر تشدد بھی کیا۔
عامر نواز وڑائچ کا کہنا تھا کہ پولیس نےلاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ بھی کی۔
صدرکراچی بارعامر نواز وڑائچ نے مزید کہا کہ پولیس کے اعلیٰ حکام سے رابطہ ہوا ہے، بات چیت چل رہی ہے، جب تک تھانیدار کو معطل نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News