12 لاکھ ڈالر کا رول اوور بہت ضروری ہے، علی فرید خواجہ
ماہرِ معاشیات علی فرید خواجہ کا کہنا ہے کہ 12 لاکھ ڈالرکا رول اوور بہت ضروری ہے ورنہ ہم ڈیفالٹ کر جائیں گے۔
بول نیوز کے پروگرام بیوپارمیں انرجی ایکسپرٹ محمد عارف نے کہا کہ بجلی کے معاملے میں مختلف آپشن پرغورکیا جا رہا ہے کہ اس کے ٹیرف کو کیسے کم کیا جا سکتا ہے، حکوت کو ایک جامع نقطہ نظراپنانا پڑے گا۔ حکومت کو چاہیے جو ٹیکسزہیں انھیں فوری کم کیا جائے، ٹیکس اس لیے لیا جاتا ہے تاکہ وہ پیسا عوام پرہی خرچ ہوں لیکن جس کے پاس کھانے کے لیے پیسے نہ ہوں وہ کیسے ٹیکس دے، حکومت یہ ٹیکس جمع کرکے کہاں لےکر جارہی ہے، اس بارے میں بات نہیں کرتا۔
یہ خبر بھی پڑھیں؛ مانیٹری پالیسی؛ گورنر اسٹیٹ بنک کا شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان
محمد عارف نے کہا کہ ایکسپورٹ ارننگ بڑھائیں گے توباہر سے پیسہ آئے گا، انڈسٹری کو ری ایکسپورٹ کریں تو معاشی حالات مستحک ہوں گے۔ اب یہ بھی سننے میں آ رہا ہے کہ گاربیج پر بھی ٹیکس لگے گا۔ ریٹ ان لوگوں نے اپنی مرضی سے لگایا ہوا ہے۔ ابھی تک ایک انرجری محکمہ نہیں بنایا جا سکا ہے۔ دونوں وزرا آپس میں بات نہیں کرتے۔ حکومت کو اپنی نیت ٹھیک کرے گی تو یہ معاملات شاٹ ٹرم سولوشن کے ذریعے بھی حل کیے جا سکتے ہیں۔
پروگرام کے دوران قرضوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ماہرمعاشیات علی فرید خواجہ نے کہا کہ سچویشن کافی خراب ہے، پچھلے سال بھی ہم ڈیفالٹ کرنے والے تھے لیکن باقی ممالک نے پاکستان کو رول اوور کیا۔ 12 لاکھ ڈالر کا رول اوور بہت ضروری ہے ورنہ ہم ڈیفالٹ کر جائیں گے۔
علی فرید خواجہ نے گفتگو میں کہا کہ 16 ممالک میں پاکستان ٹاپ لسٹ ہے، ہمیں بہتری کی ضرورت ہے، رول اوور کرنا ضروری ہے۔ پرائیوٹ انوسٹمنٹ کی ضرورت ہے، ڈالر کی ضرورت ہے، حکومت اپنا خرچہ بھی کم کرے۔ یہ سب چیزیں لانگ ٹرم میں ممکن ہیں، شاٹ ٹرم میں تو ممکن نہیں۔ چائنہ اور سعودی عرب کو بھی معلوم ہے کہ اگر ہم نے رول اوور نہیں کیا تو پاکستان پے منٹ نہیں کرسکے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
