امریکی ڈپٹی چیف آف مشن کا امریکہ پاکستان ’’گرین الائنس‘‘ فریم ورک کے ذریعے قریبی تعاون پر زور
امریکی ڈپٹی چیف آف مشن اینڈریو شوفر کا کہنا ہے کہ امریکہ پاکستان “گرین الائنس” کا فریم ورک موسمیاتی اسمارٹ زراعت کو بہتر کرتا اور پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دیتا ہے۔
امریکی ڈپٹی چیف آف مشن اینڈریو شوفر نے 29-31 جولائی کو جنوبی پنجاب کے اپنے پہلے دورے کے دوران پاکستان میں اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے امریکی کوششوں اور پاکستان کے زرعی شعبے میں امریکی کاروبار کے کردار پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے 31 جولائی کو لطف آباد مینگو فارم کے دورے کے دوران کہا ’’پاکستانی آم دنیا بھر میں مشہور ہیں اور یہ شعبہ ملکی معیشت اور ثقافت کے لیے بہت اہم ہے‘‘۔
اینڈریو شوفر کا کہنا تھا ’’امریکہ نے پنجاب اور سندھ میں پروسیسنگ کی سہولیات کے لیے ایڈوانس گریڈرز کی فراہمی کے ذریعے آم کی صنعت کی مدد کی ہے، بین الاقوامی معیار اور حفظان صحت کے معیارات پر پورا اتریں اور بین الاقوامی منڈیوں میں برآمدات کو وسعت دیں‘‘۔
2015-19 کے یو ایس ایڈ کے منصوبے نے پاکستان کے تجارتی زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں کی بین الاقوامی اور قومی مسابقت کو چار مصنوعاتی خطوط میں بہتر بنایا: گوشت، زیادہ قیمت اور غیر موسمی سبزیاں، آم اور کھٹی پھل۔ یو ایس ایڈ کی مدد سے نجی شعبے میں 80 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد ملی جس سے 12,000 سے زائد کل وقتی ملازمتیں پیدا ہوئیں۔
امریکی ڈپٹی چیف آف مشن نے کارٹیوا ایگری سائنس ریسرچ کی سہولت کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے موسمیاتی اسمارٹ زراعت، صاف توانائی اور پانی کے موثر انتظام کو وسعت دینے کے لیے امریکہ پاکستان ’’گرین الائنس‘‘ فریم ورک کے ذریعے قریبی تعاون پر زور دیا۔ پاکستان بھر میں درجنوں امریکی کمپنیاں تقریباً 120,000 پاکستانیوں کو ملازمت دیتی ہیں اور تحقیق اور ترقی کی اہم صلاحیتیں فراہم کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
