
انڈونیشیا میں سونے کی کان دبنے سے 15 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ 3 زخمی ہو گئے ہیں۔
انڈونیشیا کے مغربی سماٹرا صوبے میں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں سونے کی ایک غیر قانونی کان منہدم ہونے سے کم از کم 15 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے ہیں۔
انڈونیشیا میں چھوٹے پیمانے پر اور غیر قانونی کان کنی اکثر حادثات کا سبب بنتی ہے ، جہاں معدنی وسائل دور دراز علاقوں میں ایسے حالات میں واقع ہیں جن کو حکام کے لئے منظم کرنا مشکل ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر ایجنسی کے سربراہ اروان آفندی نے بتایا کہ ضلع سولوک میں سونے کی غیر قانونی کان جمعرات کی شام شدید بارش کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کے بعد منہدم ہوگئی۔
ایروان نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ امدادی کارکنوں کو جائے وقوعہ تک پہنچنے کے لیے آٹھ گھنٹے کا پیدل سفر کرنا پڑتا ہے، جو سڑک کے ذریعے قابل رسائی نہیں ہے۔
انہوں نے اندازہ لگایا کہ واقعے کے وقت کان میں ممکنہ طور پر 25 افراد موجود تھے جن میں سے 15 ہلاک جبکہ تین زخمی اور سات لاپتہ ہیں۔
پولیس اور فوج نے آج صبح لاپتہ افراد کی تلاش شروع کر دی تھی اور ہلاک شدگان کو نکالنے کے لیے اقدامات بھی کیے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News