
سینیٹرعرفان صدیقی نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسا انقلاب نہیں آنے دیں گے جس سے پارلیمنٹ گھر چلی جائے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ 2 دن پہلے جو واقعہ یہاں ہوا اس کی مذمت کرتا ہوں، اسپیکر نے ان واقعات کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے گھر سے نکالا گیا، میری بیوی کی کہنی پر چوٹ آئی، مجھے 75 سال کی عمر میں ہتھکڑی لگا کر کھڑا کر دیا گیا، کاش اس وقت کوئی آئین کی آواز اٹھاتا، کسی نے نہیں کہا کہ غلط ہوا۔
ہمیں بے قصور اندر ڈال دیا، کسی پر چرس ڈال دی، کسی پر بھنگ ڈال دی، اُس وقت بھی 1973 کا آئین موجود تھا جس کا حوالہ آپ دے رہے ہیں، پی ٹی آئی کے کسی وزیر نے فون نہیں کیا کہ گرفتاری غلط ہوئی۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ اُس وقت ہمارا کوئی ساتھی جیل سے باہر نہیں تھا، بتائیں قائداعظم نے کتنے دھرنے اور لانگ مارچ کیے؟ کیا قائداعظم نے اپنے نوجوانوں کو پٹرول بم چلانے کا کہا تھا؟
سینیٹر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں ہونے والے واقعے کی مذمت میں آپ کے ساتھ شریک ہیں، کیا آپ نے کسی کو بھی خیرسگالی کا پیغام دیا، علی ظفر نے جن خدشات کا اظہار کیا وہ سنجیدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے رہنا ہے،کوئی ایسا انقلاب نہیں آئے گا، ہم ایسا انقلاب نہیں آنے دیں گے جس سے سب ملیامیٹ ہو جائے اور پارلیمنٹ گھر چلی جائے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ کبھی آپ 126 دن یہاں بیٹھ کر انقلاب لاتے ہیں، کبھی آپ گالی دے کر انقلاب لاتے ہیں اس طرح انقلاب نہیں آئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News