
سندھ میں درسی کتابوں کی عدم فراہمی سے متعلق کیس کا تحریری حکم نامہ جاری
سندھ ہائیکورٹ نے سندھ میں درسی کتابوں کی عدم فراہمی سے متعلق کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے محکمہ تعلیم میں ڈیپوٹیشن پر تعینات افسران کو اصل محکموں میں واپس بھیجنے کا حکم دے دیا۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق چیف سیکریٹری دس روز میں ڈیپوٹیشن پر تعینات افسران کو واپس بھیجنے سے متعلق عملدرآمد رپورٹ جمع کروائیں۔ نیب کے افسرکی محکمہ تعلیم میں پراجیکٹ ڈائریکٹر تعیناتی حیران کن ہے۔
عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ احتساب بیوروکے افسر کی محکمہ تعلیم میں اعلی سطحی تقرری سوالیہ نشان ہے، نیب افسرکی ذمہ داری کرپشن کی تحقیقات کرنا ہے، نیب افسرکو انتظامیہ یا مینجمنٹ میں شامل نہیں کیا جا سکتا۔
سندھ ہائی کورٹ نے حکم نامے میں کہا کہ محکمہ تعلیم میں غیرملکی فنڈنگ کے منصوبے کیلئے غیر متنازع افسر چاہیے، ڈیپوٹیشن پر تعیناتیاں عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہیں، چیف سیکرٹری سندھ یقینی بنائے کہ یہ افسران اپنے اصل محکموں کو واپس بھیجنے جائیں۔
عدالت نے کہا کہ سیشن ججز یقینی بنائیں کہ ٹیکسٹ بک بورڈ کے گوداموں میں کوئی درسی کتاب باقی نا رہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے درسی کتابوں کی عدم فراہمی پر متعلقہ افسران کے خلاف سیشن ججز کو کاروائی کا مکمل اختیار دے دیا۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق سندھ حکومت نے ای امتحان کے لیےغیر ملکی ڈونر ایجنسی کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کے ساتھ دستخط کیے ہیں۔ 82 ملین ڈالر کا منصوبہ 2020 میں شروع ہوا 2024 تک جاری رہے گا، دیگر منصوبوں کیلئے 42 ملین یورو یورپی یونین اور جائکا سے ملے۔
سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے ورکس ڈیپارٹمنٹ کی موجودگی کے باوجود جائکا کے تمام ٹھیکے صرف ایک ٹھیکے دارکو دیے گئے، عدالت نے جائکا اسکیم کے ٹھیکوں سے متعلق تمام ریکارڈ طلب کرلیا، کروڑوں ڈالر ملنے باوجود محکمہ تعلیم کمپیوٹرائز ریکارڈ نہیں بنا سکا۔
عدالت نے بیرونی ممالک کے فنڈڈ منصوبوں کے 8 سالہ آڈٹ کروانے اورمنصوبوں کا ریکارڈ آڈٹ جنرل کو فراہم کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے کہا کہ ان منصوبوں سے کوئی خاطر خواہ نتائج بھی نہیں مل سکے، فارن فنڈڈ منصوبوں کی جانچ کیلئے سی ایم آئی ٹی ونگ کو بھیجا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ نے 8 ہفتوں کے اندر حکام سے عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News