
جاتی امراء میں ہونے والی پانچ بڑوں کی اہم میٹنگ مکمل اتفاق رائے کے بغیر ختم ہو گئی جبکہ آئینی ترمیم پر بھی ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان صدر آصف علی زرداری کی آمد سے قبل ون آن ون ملاقات ہوئی۔
مولانا فضل الرحمان کی طرف سے 25 اکتوبر کے بعد آئینی ترمیم پیش کرنے کی تجویز دی گئی۔
نواز مولانا ملاقات کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے کل آئینی ترمیم کی منظوری کے لئے بلایا گیا وفاقی کابینہ کا اجلاس موخر کر دیا۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اور سینٹ کے بلائے گئے اجلاسوں میں بھی آئینی ترمیم پیش نہیں کی جائے گی، مولانا فضل الرحمان آئینی عدالت کی بجائے آئینی بنچ بنانے کے اپنے فیصلے پر قائم ہیں۔
ذرائع کے مطابق زرداری ، نواز شریف حکومتی آئینی مسودے پر مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور نہ کر پائے، مولانا فضل الرحمان نے نواز، زرداری کو آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی کو بھی آن بورڈ لینے کی تجویز دے دی۔
مولانا کی طرف سے آئین کے آرٹیکل 243 میں ترمیم کے تحت آرمڈ فوسرز کے سربراہان کی تقرری اختیار وزیراعظم سے لیکر پارلیمانی کمیٹی کو دینے کی تجویز پر ن لیگ نے اتفاق نہ کیا۔
ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان بھی آئینی ترمیم کی بعض شقوں پر اختلاف پایا جاتا ہے
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور جے یو آئی نے ن لیگ کی طرف سے فوجی عدالتوں کے قیام سے اتفاق نہیں کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News