
محسن نقوی بلند پائیہ شاعر اور عوام سے ان کا گہرا تعلق بھی بے مثال تھا، بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے آئینی عدالت کے قیام سے متعلق ایکس پر پیغام جاری کیا ہے۔
اپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جسٹس دراب کے تجربے نے ثابت کیا کہ آئینی عدالت ملکی ضرورت تھی، جسٹس پٹیل نے آئینی عدالت کی سوچ عاصمہ جہانگیر اور آئی اے رحمان سے شیئر کی۔
عاصمہ جہانگیر، آئی اے رحمان آئینی عدالت کی سوچ سے متفق تھے، تاریخ ان کے لیے ناگوار ہے جو سمجھتے ہیں سیاست کا آغاز ورلڈ کپ سے ہوتا ہے، آئینی ارتقا، منشور اور میثاق جمہوریت کے لیےعزم ہمیشہ یکساں رہا۔
انہوں نے کہا کہ ہم کبھی من مانی سے قانون سازی یا آئین میں ترمیم نہیں کرتے، ہم اپنی نسلوں کے لیے اہداف حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 18 ویں ترمیم میں 1973 کے آئین کی بحالی میں 30 سال لگے، 19 ویں ترمیم افتخار چوہدری کے فیصلوں کے نقصانات کی دوری میں 2 دہائیاں لگیں۔
جسٹس دراب ان ججز میں شامل تھےجنہوں نے شہید بھٹو کو بری کیا، جسٹس دراب پٹیل نے بھٹو شہید کےعدالتی قتل کا حصہ بننے سے انکار کیا، جسٹس پٹیل نے ضیا کے پی سی او کے تحت حلف سے انکار اور استعفیٰ دیا۔
انہوں نے کہا کہ 26 ویں ترمیم عجلت میں نہیں کی جا رہی ہے۔
26چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایکس پر اپنے پیغام میں مزید کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کافی عرصے پہلے ہی ہونی چاہئے تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News