
سندھ ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر ایس بی سی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا
سندھ ہائی کورٹ نے ڈائریکٹرایس بی سی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں معلم آباد سوسائٹی خالد بن ولید روڈ میں رہائشی علاقے میں کمرشل سرگرمیوں کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران عدالت نے ڈائریکٹر ایس بی سی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
احکامات کے باوجود تجارتی سرگرمیاں ختم نہ کرنے پرعدالت نے اظہار برہمی کیا۔ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے کہا کہ کسی کا کلینک سیل کرنا ہوتو ایس بی سی اے 24 گھنٹوں میں کارروائی کرلیتا ہے، عمارت کے مالک کو 24 جنوری کو نوٹس دیا ابھی تک سیل کیوں نہیں کیا؟
عدالت نے کہا کہ دسواں مہینہ چل رہا ہے ایس بی سی اے نے سوسائٹی میں کمرشل سرگرمیاں کیوں نہیں روکیں؟
وکیل درخواست گزارنے مؤقف اپنایا کہ پلاٹ نمبر 3/53 معلم آباد سوسائٹی کے رہائشی علاقے میں تجارتی سرگرمیاں 2004 میں ختم کی گئی، 2013 میں پھر تجارتی سرگرمیوں کے خلاف ایکشن ہوا۔
وکیل نے مؤقف بیان کہا کہ بلڈرنے تیسری بار تجارتی سرگرمیاں شروع کررکھی ہیں، عدالتی احکامات کے باوجود ایس بی سی اے کارروائی نہیں کررہا۔
اس کے ساتھ ہی عدالت نے ڈائریکٹر ایس بی سی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News