9مئی مقدمات: ملزمان کی ضمانت منسوخی کیس میں وکیل درخواستگزار کو تیاری کیلئے مہلت
سپریم کورٹ نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق مقدمات کی آئینی بینچ میں سماعت کے دوران چاروں صوبوں اوروفاقی حکومت سے آلودگی میں کمی سے متعلق اقدامات پرمبنی رپورٹ طلب کرلی۔
سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پنجاب اوراسلام آباد میں دیکھیں کیا حالت ہوگئی ہے، صوبوں کو ساتھ ملا کر چلیں گے تو ہی کچھ نتیجہ نکلے گا۔
جسٓٹس نعیم اخترافغان نے ریمارکس دیے کہ لاہورشہرایک سائیڈ سے واہگہ بارڈردوسری جانب سے شیخوپورہ تک پھیل گیا ہے، زرعی زمینوں پر ڈی ایچ اے اور دیگر سوسائیٹیز بنائی جا رہی ہیں، جوعلاقے زلزلے کی زد میں نہیں آتے وہاں ہائی رائزعمارتیں بنائی جائیں، آنے والی نسلوں کےساتھ ہم کیا سلوک کر رہے ہیں، فلیٹ کلچرکو فروغ دیں لازمی نہیں کہ چھ چھ کنال کے بنگلے بنائے جائیں۔
جسٹس محمد علی مظہرنے کہا کہ اسلام آباد کی ماحولیاتی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق توسب اچھا ہے، سال 2021 کی رپورٹ کے مطابق تمام سٹیل ملز ایس او پیز پرعمل کر رہی ہیں، کیا 1993 سے آج تک سپریم کورٹ نے ہی یہ کیس سننا ہے؟ عدالت رپورٹ مانگتی رہے گی تو ہی ادارے کام کریں گے؟
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ صرف کاغذی کارروائی سے کام نہیں چلے گا، عملی اقدامات کریں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ مانسہرہ میں اسکولوں کےساتھ ماربل فیکٹریاں بنی ہوئی ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پٹرول میں ہونے والی ملاوٹ سے آلودگی پھیل رہی ہے اس پر بھی توجہ دیں۔ جسٹس نعیم افغان نے کہا کہ یہ مقدمہ 1993 سے چل رہا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ موجودہ حالات میں اس کیس کی اہمیت اورزیادہ بڑھ گئی ہے۔
جسٹس محمد علی مظہرنے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی اتھارٹی کا چیئرمین کیوں تعینات نہیں ہوسکا؟ چیئرمین تعینات ہوگا تو ہی اتھارٹی فعال ہوگی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ملک کو لگنے والی بیماریوں میں آلودگی بھی شامل ہے، بیماری کی وجہ جاننے اورعلاج دونوں کی ضرورت ہے۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹس آ جائیں تومقدمہ نمٹا دیں گے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے تفصیلی رپورٹس تین ہفتے میں طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
