وفاقی وزیر امیر مقام نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔
وفاقی وزیر امیر مقام نے پی ٹی آئی کی سیاست پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ملک میں انتشار کی سیاست کر رہی ہے اور اس کا مقصد صرف افراتفری پھیلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے لوگوں کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے اور ملک کی صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔
امیر مقام نے کہا کہ پی ٹی آئی کا شرپسند ٹولہ اسلام آباد پر چڑھائی کرنا چاہتا ہے، تاہم یہ ملک کی ترقی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے احتجاج کے نام پر چندہ اکٹھا کیا ہے اور یہ اس بات کا غماز ہے کہ ان کا اصل مقصد اپنے لیڈر کی رہائی نہیں، بلکہ پارٹی کا خاتمہ ہے۔
وفاقی وزیر نے کرم ایجنسی میں ہونے والی اموات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو اس بارے میں کوئی پرواہ نہیں اور ان کی امن و امان کے بارے میں ترجیحات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
امیر مقام نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے کئی لوگ اب پارٹی چھوڑ کر شمولیت کے لیے ٹکٹ کے حوالے سے رابطے کر رہے ہیں، جو پارٹی کی بڑھتی ہوئی بےچینی کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ پی ٹی آئی کے اندر کا لیڈر کون ہے؟ علی امین یا بشریٰ بی بی؟ اور کہا کہ یہ پی ٹی آئی کے خاتمے کی آخری کال ہو گی۔ وزیر نے بشریٰ بی بی کے بیان کا بھی ذکر کیا، جس میں انہوں نے دوست ملک کے خلاف غیر مناسب بیان دیا تھا۔
امیر مقام نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی اپنے احتجاجی مظاہروں میں سرکاری ملازمین کو استعمال کر رہی ہے اور اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی۔
آخر میں، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی سیاست اب صرف نعروں اور گالیوں تک محدود ہو کر رہ گئی ہے، اور ان کی غیر سنجیدہ سیاست ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
