
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کراچی پریس کب پہنچے جہاں انہوں نے کراچی کارنر کا افتتاح کیا۔
کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی اور جنرل سیکریٹری شعیب خان نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا استقبال کیا۔
اس موقع پر کراچی پریس کلب کے عہدیداران اور ممبران بھی موجود تھے۔
میئرکراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کراچی پریس کلب کی لائبریری میں کراچی کارنر کا افتتاح کے بعد میڈیا سے بھی گفتگو کی۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی کارنر میں کراچی کی تاریخ سے جڑی کتابیں موجود ہیں، کراچی کارنر شہر پر تحقیق کرنے والوں کے لئے موثر ثابت ہوگا۔
میئر کراچی نے کہا کہ کراچی کارنر کے ذریعے شہر کی تہذیب و ثقافت اور علم و ادب کو بہتر انداز میں محفوظ کیا جاسکے گا، کراچی پریس کلب نے جمہوریت کی بحالی اور مظلوم لوگوں کے حقوق کی جدوجہد میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اور تنظیمیں اپنے حقوق کی آواز کراچی پریس کلب کے سامنے ہی بلند کرتے ہیں، کراچی پریس کلب کے ہر سال انتخابات ادارے کو جمہوریت پسند ثابت کرتے ہیں۔
کراچی پریس کلب اور صحافیوں برادری کی بہتری کے لئے جو ممکن ہوسکا کریں گے، کراچی پریس کلب صحافیوں کا ایک منظم ادارہ ہے اور دنیا بھر میں اپنی پہچان رکھتا ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کے ایم سی نے ہمیشہ کراچی پریس کلب کی سرپرستی کی ہے اور آئندہ بھی کرے گی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری صحافتی تنظیموں، پریس کلبز اور صحافیوں کی بے انتہا توقیر کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پریس کلب سے میری خاص محبت رہی ہے، اس طرح کے کارنر ہم کراچی کے مختلف مقامات پر بنائے گئے، پریس کلب کے اچھے کام دیکھتے ہوئے 10 لاکھ روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتا ہوں۔
اپنے والدین کےذریعے کچھ بالواسطہ میرا بھی صحافت سے تعلق ہے
بطور قوم ہم علم و ادب اور کتابوں سے دور ہوگئے ہیں، چاہتاہوں کہ ایسی مزید کارنر لائبریریوں کا بھی آغاز کیا جائے، ہر شخص پریس کلب نہیں آسکتا۔
کے ایم سی ہر سال کراچی پریس کلب کو دس لاکھ روپے کی گرانٹ دے گی، ہم بھائی بہن مل کر اپنے والدین کے صدقہ جاریہ کےطور پر پریس کلب کا گارٹن بہتر کریں گے۔
میئر کراچی نے کہا کہ غیرقانونی واٹر ہائیڈرنٹ کیخلاف کاررائی کررہے ہیں، آج 26 ویں آئینی ترمیم کےحوالے سے جو قانون سازی ہو رہی ہے اس پر پیپلزپارٹی سے رابطہ کیا گیا ہے، ججز کی تعداد بڑھانے پر بات چیت ہورہی ہے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
بدقسمتی ہے کے ایم سی یا حکومت کچھ بہتر کرنے جاتی ہے تو قدیم عمارتوں کی مرمت سے روکا جاتا ہے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ کروڑوں اربوں روپے ہوں گے تو تاریخی عمارتوں کو بہتر کیا جا سکتا ہے، چند لوگوں نے اپنی مونوپولی قائم کر رکھی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News