وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ ڈی چوک پر آنے والے احتجاجی مظاہرین سے مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ احتجاج کے لیے آنے والے افراد کی نوعیت اور ان کے عزائم واضح ہیں، اور ان کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ شروع نہیں ہوگا۔
محسن نقوی نے کہا کہ ان مظاہرین کی پوری کوشش تھی کہ صورتحال مزید بگڑے اور خونریزی ہو، لیکن وزیراعظم کی واضح ہدایت تھی کہ کسی بھی قیمت پر امن قائم رکھا جائے اور لاشیں نہ گریں۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ دھرنے میں شریک افراد کے پاس ہر قسم کا اسلحہ موجود ہے، اور ان کے ساتھ مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات صرف پُرامن شہریوں کے ساتھ کیے جاتے ہیں، افغان شہریوں اور شرپسند عناصر کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو سکتی۔
وزیرداخلہ نے بتایا کہ حالیہ احتجاج میں ایک افغان شہری کا ریکارڈ چیک کیا گیا تو وہ اسلام آباد میں ڈکیتی میں ملوث پایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس احتجاج کی وجہ سے دو دن میں جانی اور مالی نقصان ہوا جس کی ذمہ داری ایک عورت پر عائد ہوتی ہے، جس کی تحریک کے پیچھے تھی۔
محسن نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو عوام کی سیکیورٹی کے حوالے سے مکمل آگاہی ہے اور وہ اس سلسلے میں تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے تاکہ کسی مزید جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
