
سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل مزمل حسین ہالیپوٹو نے کہا ہے کہ کھلے آئل کے استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ سندھ فوڈ اتھارٹی کے سائنسی پینل کے ماہرین کی سفارش پر کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب کھلے آئل کی فروخت کو سیل کیا جائے گا اور اس کے بعد لیب ٹیسٹنگ کی جائے گی۔ اگر لیبارٹری رپورٹ بہتر آئی تو اس کی پیکیجنگ کے حوالے سے ہدایات جاری کی جائیں گی، بصورت دیگر مضر صحت ہونے کی صورت میں اسے بائیو ڈیزل میں تبدیل کر دیا جائے گا۔
مزمل حسین ہالیپوٹو نے مزید کہا کہ 2018 میں سپریم کورٹ نے اجینو موتو (چائنیز سالٹ) کو مضر صحت قرار دے کر ممنوع قرار دیا تھا، مگر سندھ اور خاص طور پر کراچی میں اس کے خفیہ اسٹاکس کی اطلاعات سامنے آئی ہیں، جن کی فروخت منظم انداز میں جاری ہے۔
انہوں نے سندھ فوڈ اتھارٹی کی نئی ایپ کی بھی تفصیلات فراہم کیں، جسے جلد متعارف کرایا جائے گا۔ اس ایپ کے ذریعے فوڈ مینوفیکچررز آن لائن لائسنس حاصل کر سکیں گے۔
اس حوالے سے ایک اور اہم اطلاع دیتے ہوئے ہالیپوٹو نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ مہینوں میں 35 کروڑ روپے کا ریونیو حاصل کیا ہے اور توقع ہے کہ مالی سال کے اختتام تک یہ رقم 80 کروڑ سے ایک ارب روپے تک پہنچ جائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News