
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کے احتجاج کے دوران اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جب تھانہ ترنول میں بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی کے بانی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مقدمے میں 300 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جن میں اہم رہنماؤں حکیم خان، سردار نعمان، رفیع آفریدی، عرفان کاکا، راجہ خالد، سعید خان، ریحان نثار اور ارسلان کے نام بھی شامل ہیں۔
مقدمے کی تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ ملزمان ڈنڈے، آہنی راڈ، پتھر، غلیل اور کنچوں سے مسلح تھے۔ یہ افراد ڈی چوک پر احتجاج کے دوران تشویشناک سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔
ان رہنماؤں کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعے پیغام بھیجا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ “آج ڈی چوک پہنچنا ہے”۔
مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملزمان نے پولیس پر حملہ کیا اور اینٹی رائٹ کٹس چھین لی۔ اس واقعہ کے حوالے سے پاکستان میں امن عامہ کی بحالی کے لیے “پُرامن اسمبلی” کے قانون اور “امن عامہ ایکٹ 2024” کی سیکشن 8 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس حکام نے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور اس معاملے میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News