اعلٰی عدالتی فورمزپرٹرائل مکمل کرنے کیلئے ٹائم فریم طےکرنےکےمعاملے پردرخواست خارج
اعلٰی عدالتی فورمزپرٹرائل مکمل کرنے کیلئے ٹائم فریم طےکرنےکےمعاملے پردرخواست خارج کردی گئی۔
اعلیٰ عدالتی فورمزپرٹرائل مکمل کرنے کیلئے ٹائم فریم طے کرنے کے معاملے پرجسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔
سماعت کے دوران ججز میں جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ فوجداری قانون سمیت کئی قوانین میں ٹائم لائن موجود ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ٹائم لائن کیلئے پارلیمنٹ سے جاکر قانون سازی کروا لیں۔
درخواست گزار حسن رضا نے مؤقف اپنایا کہ ٹرائل مکمل ہوتے ہوتے 20 سے 40 سال لگ جاتے ہیں۔ اس پر جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ ایسی عمومی باتیں نہ کریں، الزام نہ لگائیں۔ سسٹم پرفیکٹ نہیں ہے لیکن پیش رفت ہو رہی ہے۔
جسٹس عائشہ ملک نے وکیل درخواست گزارسے کہا کہ آپکی درخواست نیشنل جوڈیشل پالیسی سے متعلق ہے، آرٹیکل 184 کی شق تین کے تحت درخواست پر کسی کو ہدایت نہیں جاری کریں گے، جہاں اصلاحات ہو رہی ہیں وہاں جا کر شمولیت اختیار کریں، یہ ہمارا کام نہیں ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہم آئین اورقانون کے تابع ہیں۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ اگرہماری طرف سے بھی سخت ردعمل آیا تو مایوسی پھیلے گی۔ جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ عدالتی ریفارمز کیلئے لا اینڈ جسٹس کمیشن موجود ہے، وہاں رجوع کریں۔
اس کے ساتھ ہی آئینی بینچ نے درخواست خارج کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
