
نائجیریا میں فوجی قافلے پر حملے میں بوکو حرام کے 50 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے جبکہ سات اہلکار لاپتہ ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق ملک کی پاور گرڈ تنصیبات کی نگرانی کرنے والے سیکیورٹی قافلے پر باغیوں کے حملے میں انفراسٹرکچر سیکیورٹی فورس کے سات اہلکار لاپتہ ہیں۔
بوکو حرام عسکریت پسند گروپ جو بنیادی طور پر شمال مشرق میں 15 سالوں سے شورش کر رہا ہے، فوجی اور داخلی لڑائی کی وجہ سے کمزور ہو گیا ہے، لیکن شہریوں اور سرکاری اہداف کے خلاف مہلک حملے کرنے کی وجہ سے ایک خطرہ بنا ہوا ہے۔
نائجیریا کی سول ڈیفنس کارپوریشن کے ترجمان باباوالے افولابی کا کہنا ہے کہ بوکو حرام کے تقریبا 200 جنگجوؤں نے گشتی مشن کے دوران سکیورٹی اہلکاروں پر گھات لگا کر حملہ کیا۔
افولابی نے کہا کہ لڑائی میں 50 سے زیادہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں لیکن سات کارندے لاپتہ ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ان کی تلاش کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے کچھ اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
اگرچہ بوکو حرام بنیادی طور پر شمال مشرق میں سرگرم ہے، لیکن نائجیریا کے حکام کا کہنا ہے کہ اس گروپ کے سیل مسلم اکثریتی ریاست نائجر میں ہیں، جہاں وہ پہلے بھی فوج اور شہریوں کے خلاف حملے کر چکے ہیں۔
شمال مشرقی ریاست بورنو میں ایک اور حملے میں فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے مشتبہ باغیوں نے پانچ فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News