وزیر زراعت سندھ، محمد بخش مہر نے اعلان کیا ہے کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے شروع کیے جانے والے سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفورمیشن (ایس ڈبلیو اے ٹی) پراجیکٹ کے تحت صوبے کی زراعت میں انقلاب لایا جائے گا۔
35961 ملین روپے کی لاگت سے شروع ہونے والے اس پراجیکٹ میں پانچ اہم کمپوننٹس شامل ہیں، جن کے ذریعے نہ صرف موجودہ زرعی شعبے کی پائیداری میں اضافہ کیا جائے گا بلکہ جدید فصلوں اور پانی کے جدید انتظامی طریقوں کو فروغ دیا جائے گا۔
وزیر زراعت نے کہا کہ پراجیکٹ کے تحت کم پانی سے زیادہ پیداوار دینے والی فصلوں کی سبسڈی دی جائے گی تاکہ کسانوں کو موسمی تبدیلیوں اور پانی کی کمی کے چیلنجز کا سامنا کرنے میں آسانی ہو۔
اس ضمن میں، پائلیٹ پراجیکٹ شروع کرنے کی بھی تیاری ہے، جس کے ذریعے جدید زرعی تکنیکوں کو مقامی سطح پر آزمایا جائے گا۔
صوبائی وزیر زراعت نے اس بات پر زور دیا کہ روایتی فصلوں جیسے گندم، چاول، کپاس اور گنا کی پیداوار کو موسمی تبدیلیوں کے اثرات سے بچانے کے لیے پائیدار زرعی طریقوں پر کام کیا جائے گا۔
اس کے ساتھ ساتھ، وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر نئی فصلوں جیسے آئل سیڈز، دالیں، پھل اور سبزیاں بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے تاکہ صوبے کی زرعی معیشت کو مزید متنوع اور مستحکم بنایا جا سکے۔
پراجیکٹ میں پانی کے وسائل کے انتظام کو بھی اہمیت دی گئی ہے، جس کے تحت 185 نئے واٹر کورسسز کی لائننگ کی جائے گی اور 500 واٹر کورسسز کی جزوی لائننگ مکمل کی جائے گی۔
یہ اقدامات نہ صرف آبی وسائل کے تحفظ کے لیے ضروری ہیں بلکہ سندھ میں آبی بحران کے حل کے لیے بھی اہمیت رکھتے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کی تیز رفتاری کی ہدایت
وزیراعلیٰ سندھ نے پراجیکٹ کے تحت جاری کاموں کو مزید تیز کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ کسانوں کو فوری طور پر فائدہ پہنچایا جا سکے۔
انہوں نے اس بات کی بھی تاکید کی کہ خواتین ہاریوں کی تربیت پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ انہیں جدید زرعی تکنیکوں سے آگاہ کیا جا سکے اور وہ خود انحصاری کی طرف گامزن ہوں۔
پراجیکٹ کی کامیابی کے لیے تمام متعلقہ اداروں کی جانب سے تیز اور موثر اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ سندھ کی زراعت کو موسمی تبدیلیوں اور پانی کی کمی جیسے چیلنجز سے محفوظ رکھا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
