عدالت پارلیمنٹ کو کوئی ہدایت نہیں دے سکتی، جسٹس امین الدین
آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین نے کیس میں وکیل درخواست گزار سے کہا کہ عدالت پارلیمنٹ کوکوئی ہدایت نہیں دے سکتی، قانون سازی کیلئے اپنے نمائندے سے رجوع کریں۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں بیرون ملک اثاثے رکھنے والے ارکان اسمبلی کی نااہلی کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں آئینی بینچ نے غیرسنجیدہ درخواست پر20 ہزارروپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے خارج کردی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ارکان اسمبلی کی نااہلی کیلئے ایسا کوئی قانون موجود نہیں، پارلیمان جب تک قانون سازی نہیں کرتی نااہلی کیسے ہوسکتی ہے؟
درخواست گزارنے جواب دیا کہ عدالت فیصلہ کرے گی تو قانون سازی بھی ہوجائے گی، اس پرجسٹس امین الدین نے کہا کہ عدالت پارلیمنٹ کو کوئی ہدایت نہیں دے سکتی، قانون سازی کیلئے اپنے نمائندے سے رجوع کریں۔
سپریم کورٹ نے 8 فروری 2024 کے انتخابی شیڈول میں ترمیم کی درخواست بھی خارج کردی۔ عدالت نے الیکشن شیڈول کیخلاف درخواست پر رجسٹرارآفس کے اعتراضات برقراررکھے۔
جسٹس حسن اظہررضوی نے جواب دیا کہ درخواست وسیم سجاد سپریم کورٹ کے وکیل نہیں ہیں۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ اس درخواست پر ڈبل جرمانہ ہونا چاہیے۔
جسٹس محمد علی مظہرنے کہا کہ درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ الیکشن فروری کی بجائے مئی میں کروائے جائیں۔
پی ڈی ایم حکومت میں کی گئی قانون سازی کالعدم قراردینے کی درخواست بھی آئینی بنچ نےغیرسنجیدہ ہونے پر20 ہزار روپے جرمانے کیساتھ خارج کر دی۔
جرمانہ کرنے کی استدعا دونوں کیسزمیں ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان کی جانب سے کی گئی۔
وکیل درخواست گزارنے استدعا کی کہ کل رات نوٹس ملا ہے تیاری کیلئے وقت دیں، عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے درخواست خارج کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
