آسٹریلوی پارلیمنٹ نے 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا ہے۔
پارلیمنٹ نے سوشل میڈیا ایپس کو بھی پابند کیا ہے کہ وہ 16 سال سے کم عمر بچوں کے اکاؤنٹس بند کرنے اور روکنے کے لیے معقول اقدامات کریں، بصورت دیگر خلاف ورزی پر 50 ملین آسٹریلوی ڈالر تک جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سوشل میڈیا ایپس نے اس قانون کو مبہم مسائل پیدا کرنے والا اور جلدبازی قرار دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلوی قانون سازوں نے فیس بک، انسٹاگرام اور ایکس جیسی مقبول ویب سائٹس کے خلاف دنیا کے سخت ترین کریک ڈاؤن کی منظوری دیتے ہوئے 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا پر پابندی عائد کرنے کے لیے تاریخی قوانین منظور کیے ہیں۔
آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز، جو اگلے سال کے اوائل میں انتخابات پر نظر یں جمائے ہوئے ہیں، نے جوش و خروش کے ساتھ نئے قوانین کی حمایت کی ہے اور آسٹریلوی والدین کو اس کی حمایت کرنے پر آمادہ کیا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ نوجوان آسٹریلوی اپنے فون بند کر کے سوئمنگ پول، فٹ بال اور کرکٹ کے میدان، ٹینس اور نیٹ بال کورٹس پر جائیں۔
اسپین سے لے کر فلوریڈا تک کے قانون سازوں نے نوجوانوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی کی تجویز پیش کی ہے، تاہم ابھی تک ان میں سے کسی بھی اقدام پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چین نے 2021 سے نابالغوں کے لیے رسائی پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور 14 سال سے کم عمر کے افراد کو ٹک ٹاک کے چینی ورژن ڈوین پر روزانہ 40 منٹ سے زیادہ وقت گزارنے کی اجازت نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
