
سکھر میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے کارکنوں پر فخر ہے جو ہر کال پر لبیک کہتے ہیں اور پارٹی کے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے لیے ہمارے بزرگوں نے عظیم قربانیاں دیں اور ان قربانیوں کی بدولت ہمیں آزادی حاصل ہوئی۔
مولانا فضل الرحمان نے اسلام کے امن و تحفظ کے اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام میں تمام انسانوں کو تحفظ ملتا ہے۔ تاہم، انہوں نے موجودہ حکومتی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 77 سال سے ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے اور عوام کو ریلیف نہیں مل پایا۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ طاقتور طبقات، جنہوں نے وردی پہن رکھی ہے، یہ سمجھتے ہیں کہ وہ پاکستان کو ایک خوبصورت وطن بنا سکتے ہیں، لیکن حقیقت میں مفاد پرست عناصر ہی ملک کی ترقی میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے وسائل پر قبضہ کیا جا رہا ہے اور لوگوں کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں، خاص طور پر بلوچستان اور خیبر پختونخوا (کے پی) کے وسائل پر ان صوبوں کے عوام کا حق ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے سندھ کے وسائل کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ کسی دوسرے کو سندھ کے وسائل پر قبضہ کرنے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جے یو آئی پاکستان میں صوبوں کے حقوق کی علمبردار ہے اور اس نے ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔
پارٹی کے ساتھ کیے گئے ظلم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کی قومی اسمبلی میں جیتی ہوئی نشستیں کم کر دی گئیں۔
جے یو آئی کے سربراہ نے آئینی ترمیم میں سود کے خاتمے کی شق شامل کرانے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ وہ اور ان کے ساتھیوں نے آٹھ ارکان کے ساتھ اس اہم معاملے میں کردار ادا کیا۔ انہوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی غلامی کی حالت پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ حکمران اپنے مرضی کے مطابق اسمبلیاں بناتے ہیں اور آئینی ترامیم کراتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا کہ ناجائز حکمران ملک کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں، اور وہ بھی حقوق کی جنگ لڑنے کے لیے پوری قوت سے میدان میں اتریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News