
پنجاب ہاؤس میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان ہونے والی طویل ملاقات میں دونوں جماعتوں کے درمیان تحفظات کا تبادلہ کیا گیا۔
پیپلزپارٹی کے وفد نے مسلم لیگ ن کو مختلف امور پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا، جن میں خاص طور پر وعدوں پر عملدرآمد میں ناکامی اور کمیٹیوں کی سفارشات پر عدم عمل شامل تھے۔
پیپلزپارٹی ذرائع کے مطابق، مسلم لیگ ن نے پہلے بھی وعدے کیے لیکن ان پر عمل نہیں کیا، اور مشکل میں ہر چیز کی حامی بھرتی ہے، تاہم جیسے ہی مسلم لیگ ن مشکل سے نکلتی ہے، وہ تمام وعدے اور مسائل بھول جاتی ہے۔
پیپلزپارٹی نے یہ بھی شکایت کی کہ پنجاب میں کمیٹیوں کی سفارشات پر عملدرآمد نہیں کیا گیا، اور وہ اس بات کا جواب چاہتی ہے کہ ایسا کیوں ہوا۔
دوسری طرف مسلم لیگ ن نے پیپلزپارٹی کے تحفظات کو سنجیدہ لیا اور اعلیٰ سطح پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ حکومت نے پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کے لیے وقت مانگ لیا، اور دونوں جماعتوں کے درمیان اس معاملے پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں مسلم لیگ ن نے بلوچستان میں پیپلزپارٹی کو نظرانداز کرنے پر بھی شکوہ کیا، جس پر دونوں جماعتوں نے مزید ملاقاتیں کرنے اور بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News