سیکریٹری داخلہ کیپٹن (ر) خرم آغا نے کہا ہے کہ کسی بھی احتجاج یا مظاہرے کے لیے سات روز قبل درخواست دینا ضروری ہوتا ہے، تاہم حالیہ احتجاج کے دوران اس طرح کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی تھی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے مزید بتایا کہ احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھرپور صبر کا مظاہرہ کیا، لیکن مظاہرین کی جانب سے شدید مزاحمت اور تشدد کی کارروائیاں کی گئیں۔
سیکریٹری داخلہ نے کہا مظاہرین کے پاس جدید اسلحہ موجود تھا اور شواہد موجود ہیں کہ انہوں نے دستی بم، اسٹن گنز، پتھر، اور غلیلیں استعمال کیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بلیو ایریا کے راستے میں متعدد درختوں کو آگ لگا دی گئی اور مظاہرین نے کچھ دفاتر کو بھی نقصان پہنچایا۔
انہوں نے بتایا کہ اس احتجاج میں رینجرز کے تین اہلکار اور پولیس کا ایک اہلکار شہید ہوئے، یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ ہماری فورسز کے اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا۔
سیکریٹری داخلہ نے واضح کیا کہ ریڈ زون میں خصوصی حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے اور پاک فوج بھی تعینات تھی، ہم یہ کسی صورت نہیں مانتے کہ فائرنگ کی گئی ہو، تاہم مظاہرین کی فائرنگ سے ہمارے بہت سے اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس احتجاج کے دوران شدید تشدد کا سامنا کرنا پڑا، لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے انتہائی احتیاط اور صبر کا مظاہرہ کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
