 
                                                                              شامی باغیوں نے دمشق میں کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے جو مقامی وقت کے مطابق آج شام 4 سے بدھ کی صبح 5 بجے تک جاری رہے گا۔
اس دوران، روسی وزارت خارجہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد نے ملک چھوڑ دیا ہے، جس کے بعد روسی ایئربیسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق، روس تمام شامی اپوزیشن فورسز کے ساتھ رابطے میں ہے، تاہم فی الحال روسی افواج کو شام میں کسی خطرے کا سامنا نہیں ہے۔
روس نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ شام میں امن کے دوران سیاسی عمل کا آغاز ہونا چاہیے تھا۔ اس سلسلے میں ترکی کے وزیر خارجہ حاقان فیدان نے دوحہ میں اپنے بیان میں کہا کہ شام کے عوام اب اپنے ملک کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ خود کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام میں آج ایک اُمید کی کرن نمودار ہوئی ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے تمام فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کو اس صورتحال کا فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
حاقان فیدان نے یہ بھی کہا کہ ترکی شام میں استحکام اور سیکیورٹی کے لیے کام کرتا رہے گا اور اس ضمن میں ایران اور روس کے تعمیری کردار کو سراہا ہے۔
یہ پیش رفت شام کی موجودہ سیاسی صورت حال میں اہم موڑ کی نشاندہی کرتی ہے، جہاں عالمی طاقتوں کی جانب سے مداخلت کے ساتھ ساتھ شامی عوام کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کی باتیں بھی کی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 