
ہائیکورٹ کے اختیار میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اسلام آباد میں مختلف بار ایسوسی ایشنز سے ملاقات کی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے مختلف بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران عدلیہ کے ساتھ وکلا برادری کی معاونت کی اہمیت پر زور دیا۔
چیف جسٹس آفریدی نے کہا کہ عدلیہ انصاف کی فراہمی میں بار کی معاونت پر انحصار کرتی ہے اور وکلا برادری کو نظام انصاف میں اپنی اہمیت اور کردار کا بھرپور ادراک کرنا چاہیے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ کو قانون کی تشریح کی ذمہ داری دی گئی ہے، اور اس عمل میں وکلا کا کردار ناگزیر ہے۔ انہوں نے وکلا برادری پر زور دیا کہ وہ انصاف کی بروقت فراہمی کے لیے موجود چیلنجز کا مقابلہ کریں۔
اس موقع پر، چیف جسٹس نے جوڈیشل اکیڈمی کے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ یہ ادارہ وکلا کو جدید تربیت فراہم کرے گا تاکہ وہ اپنے پیشہ ورانہ معیار کو بہتر بنا سکیں۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے بار ایسوسی ایشنز کو لا کمیشن کی سہولت کے تحت 10 لاکھ روپے تقسیم کرنے کا اعلان کیا۔ اس اقدام کا مقصد بار ایسوسی ایشنز کی آپریشنل صلاحیت کو بڑھانا اور انہیں مزید فعال بنانا ہے۔
مزید برآں، چیف جسٹس نے ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کو ویڈیو لنک سہولت کی فراہمی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ نظام انصاف کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News