چمن کے مضافاتی علاقوں میں خسرے کی وبا پھیلنے کے باعث پانچ بچوں کی ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
سردی کی شدت بڑھنے کے ساتھ ہی خسرے کی بیماری کے کیسز میں اضافے نے علاقے کے مکینوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق، ایک ہی دن میں پانچ بچے خسرے کے باعث جاں بحق ہو گئے ہیں، اس صورتحال کے پیش نظر علاقے کے لوگوں نے فوری طور پر حکومتی سطح پر امدادی کارروائیوں کی درخواست کی ہے،
تاہم محکمہ صحت کی جانب سے تاحال کوئی ٹیمیں علاقے میں نہیں بھیجی گئیں۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ خسرہ تیزی سے پھیل رہا ہے، اور بیماری کے اثرات خاص طور پر سردیوں کے موسم میں شدت اختیار کر گئے ہیں۔
علاقہ مکینوں میں اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی جا رہی ہے کہ بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے محکمہ صحت کی جانب سے مناسب ویکسینیشن اور دیگر احتیاطی تدابیر ابھی تک شروع نہیں کی گئیں۔
علاقہ مکینوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر صحت کی ٹیمیں بھیج کر لوگوں کو آگاہی فراہم کی جائے اور خسرے کی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنے بچوں کی صحت کے لیے فوری امداد کی ضرورت ہے، انہوں نے حکومت اور محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد ٹیمیں بھیج کر اس وبا کا قلع قمع کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
