
حکومت اوراپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس دوجنوری کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا
حکومت اوراپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس دوجنوری کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔ پی ٹی آئی نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ پر مشاورت تیز کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے بھی پی ٹی آئی کے چارٹرآف ڈیمانڈ کے مقابلے میں اپنے چارٹرآف ڈیمانڈ کی تیاری کرلی۔ حکومتی چارٹرآف ڈیمانڈ پی ٹی آئی کے چارٹرآف ڈیمانڈ کے بعد پیش کیا جائے گا۔
حکومتی رکن نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کا چارٹرآف ڈیمانڈ دیکھیں گے پھر اپنا چارٹر آف ڈیمانڈ دیں گے، حکومتی چارٹر آف ڈیمانڈ پر ابتدائی مشاورت جاری ہے۔
ذرائع حکومتی کمیٹی کے مطابق چارنکات حکومتی چارٹر آف ڈیمانڈ کے شارٹ لسٹ کیے جارہے ہیں، پہلا نکتہ میثاق جمہوریت کو تمام دوسری جماعتوں تک بڑھانا، میثاق معیشت دوسرا نکتہ ہے، دہشتگردی کے خلاف میثاق تیسرا نکتہ اورمتفقہ اورمشترکہ قومی خارجہ پالیسی چوتھا نکتہ ہے۔
ذرائع حکومتی کمیٹی کے مطابق میثاق جمہوریت پرپی ٹی آئی کے آمادہ ہونےپرخدشات تھے، اب وہ بھی پتھرچاٹ کر واپس پارلیمان میں آچکے ہیں۔
بول نیوزنے مذاکراتی کمیٹی کے رکن سے سوال کیا کہ کیا حکومتی چارٹرمیں نومئی کی معافی کا مطالبہ شامل نہیں ہوگا؟ جس پرمذاکرتی کمیٹی کے رکن نے جواب دیا کہ مذاکرات ایشوزپر ہورہے ہیں شرائط پر نہیں، کسی طرف سے کوئی شرط رکھنے کا مطلب مذاکرات کو ڈی ریل کرنا ہوگا۔
ذرائع حکومتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ نومئی کی معافی پرکھڑی رہتے تو مذاکرات شروع ہی نہ ہوسکتے، چارقومی مطالبات سے کسی بھی جماعت کو انکار کسی صورت نہیں ہوسکتا، پی ٹی آئی دہشتگردی، معیشت، خارجہ پالیسی اورجمہوریت کے میثاق سے پیچھے ہٹی توخود کو ہی مزید خراب کرے گی، پی ٹی آئی حکومتی مطالبات پرمتفق ہوگئی تو نہ صرف موجودہ حکومت اور نظام چلے گا، مستقبل کی حکومتوں کے لیے روڈ میپ طے پاجائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News