
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے ہائیڈرو پاور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے گزشتہ نو ماہ میں پاور سیکٹر میں سٹیٹس کو کو چیلنج کیا ہے اور توانائی کے شعبے میں بنیادی اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔
اویس لغاری نے کہا کہ آئندہ دس سال میں متوقع پاور پلانٹس کے قیام پر نظرثانی کی جا رہی ہے تاکہ بجلی کی پیداوار کے نظام کو زیادہ مؤثر اور پائیدار بنایا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ماضی میں ہمیشہ بجلی مجبوری کے تحت خریدی گئی، جبکہ آج تک مقابلہ بازی کے اصولوں کے تحت بجلی کی خریداری نہیں کی گئی۔
وفاقی وزیر توانائی نے اس بات پر زور دیا کہ بجلی کی پیداوار کے ساتھ ساتھ ترسیلی نظام کو بھی بہتر بنایا جا رہا ہے تاکہ توانائی کی فراہمی کو مزید مستحکم اور مؤثر بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ توانائی منصوبوں میں عوامی مفادات کو مقدم رکھا جا رہا ہے اور بجلی کی پیداوار کے نئے منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح سستی اور قابل اعتماد توانائی کا حصول ہے، اور اس مقصد کے تحت پن بجلی کے وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔
اویس لغاری نے بتایا کہ بھاشا ڈیم پر تیزی سے کام جاری ہے، جو مستقبل میں توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
وزیر توانائی نے بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز کی تنظیم نو کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ماضی میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ عوام کو اٹھانا پڑا، لیکن اب حکومت کی پالیسی پن بجلی کے ذریعے سستی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں انقلابی اقدامات کے ذریعے ملک کو مستحکم اور خودکفیل بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News