
مسئلہ یہ ہے کہ آرمی ایکٹ کے ماتحت جرائم اگر سویلینز کریں تو کیا ہوگا؟ جسٹس جمال مندوخیل
سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں کے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے دیگرتمام مقدمات منسوخ کر دیے۔
سپریم کورٹ میں انتخابات میں دھاندلی کے معاملے سمیت آئینی بنچ کےمقدمات کی سماعت بغیرکارروئی ملتوی کر دی گئی۔ دوران سماعت جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آئینی بنچ آج صرف فوجی عدالتوں کا کیس سنے گا۔
سماعت کے دوران وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث روسٹم پر آگئے اوردلائل کا آغازکیا۔ خواجہ حارث نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ماضی میں قراردیا کہ فوج کے ماتحت سویلنزکا کورٹ مارشل ہوسکتا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے پوچھا کہ موجودہ کیس میں متاثرہ فریق اور اپیل دائر کرنے والا کون ہے؟ خواجہ حارث نے جواب دیا کہ اپیل وزارت دفاع کی جانب سے دائرکی گئی ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سے کہا کہ وزارت دفاع ایگزیکٹو کا ادارہ ہے، آئین میں اختیارات کی تقسیم بالکل واضح ہے۔
وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا کہ کوئی اورفورم دستیاب نہ ہو تو ایگزیکٹو فیصلہ کرسکتا ہے، اس پرجسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ قانون میں انسداد دہشتگردی عدالتوں کا فورم موجود ہے، قانونی فورم کے ہوتے ہوئے ایگزیکٹوخود کیسے جج بن سکتا ہے؟
سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں کے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے دیگرتمام مقدمات منسوخ کر دیے۔
جسٹس امین الدین نے کہا کہ کل بھی صرف فوجی عدالتوں کا کیس ہی سنا جائے گا۔ عدالت نے خواجہ حارث کو کل دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News