چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں تین نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق متعدد اہم فیصلے کیے گئے، جن میں ججز کی تقرری، ریمارکس کی ترمیم اور جوڈیشل کمیشن کے نئے ممبران کی تعیناتی شامل ہیں۔
اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی سفارش کثرت رائے سے منظور کی گئی۔
اس کے ساتھ ساتھ، لاہور ہائیکورٹ کے دو ججز سے متعلق 2 جولائی 2024 کے اجلاس میں دیے گئے ریمارکس کو حذف کر دیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق، ججز سے متعلق “عوامی تاثر درست نہ ہونے” جیسے ریمارکس کو بھی کثرت رائے سے حذف کیا گیا۔
اجلاس میں قائم مقام چیف جسٹس کی جگہ نئے ممبران کی تقرری کا فیصلہ بھی کیا گیا۔:
جسٹس (ر) مقبول باقر کو سندھ سے جوڈیشل کمیشن کا رکن مقرر کیا گیا، جسٹس (ر) نذیر لانگو کو بلوچستان ہائیکورٹ سے جوڈیشل کمیشن کا رکن بنایا گیا۔
جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے رکن مقرر کیا گیا جبکہ جسٹس (ر) شاکر اللہ جان کو پشاور ہائیکورٹ سے جوڈیشل کمیشن کا رکن مقرر کیا گیا۔
یہ تقرریاں جوڈیشل کمیشن کی ساخت کو مزید فعال بنانے اور اعلیٰ عدلیہ میں میرٹ اور شفافیت کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
اجلاس کے اختتام پر جوڈیشل کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ ادارے کی فعالیت، شفافیت اور آئینی دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے ججز کی تقرری کے عمل کو مزید موثر بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
