بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجیمن نیتن یاہو کا سرخ قالین پر استقبال کرنے اور گرفتار نہ کرنے پر ہنگری کے خلاف باضابطہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ہنگری نے غزہ جنگ میں اسرائیل پر عائد مبینہ انسانیت مخالف جرائم کے الزامات کے باوجود نیتن یاہو کو سرخ قالین پر خوش آمدید کہا۔
گزشتہ روز جاری کی گئی ایک عدالتی فائلنگ کے مطابق، دی ہیگ میں قائم آئی سی سی نے ہنگری سے وضاحت طلب کی ہے کہ اس نے نیتن یاہو کے خلاف جاری گرفتاری وارنٹ کی تعمیل کیوں نہیں کی۔
عدالت نے ہنگری کو 23 مئی 2025 تک شواہد پیش کرنے کی مہلت دیتے ہوئے عدم تعمیل کی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ آئی سی سی نے نیتن یاہو کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم کے الزامات کے تحت گرفتاری وارنٹ جاری کر رکھا ہے۔
تاہم ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے اپنے اسرائیلی ہم منصب کا نہ صرف پرتپاک استقبال کیا بلکہ ایک مقامی ریڈیو انٹرویو میں اعلان کیا کہ ہنگری جلد آئی سی سی سے دستبردار ہو جائے گا۔
اوربان کا کہنا تھا کہ آئی سی سی اب ایک قانونی ادارہ نہیں بلکہ سیاسی عدالت بن چکی ہے، انہوں نے نیتن یاہو کی گرفتاری نہ کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ہنگری نے آئی سی سی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، لیکن ملکی پارلیمنٹ نے اس قانون کو کبھی داخلی سطح پر نافذ نہیں کیا۔ تاہم، عدالت اس جیسے دلائل کو پہلے بھی مسترد کر چکی ہے۔
آئی سی سی کے نگران ادارے نے نیتن یاہو کے دورے سے قبل ہی ہنگری کو خط کے ذریعے یاد دہانی کرائی تھی کہ رکن ملک ہونے کے ناطے اس پر گرفتاری وارنٹ کی تعمیل لازم ہے۔ اس تناظر میں عدالت کے ترجمان نے مزید تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
ہنگری کا آئی سی سی سے باضابطہ انخلاء کم از کم ایک سال کا عمل ہو گا، جس کے بعد وہ یورپی یونین کا واحد رکن بن جائے گا جو عالمی عدالت کا حصہ نہیں ہوگا۔
فی الحال، آئی سی سی کے 125 رکن ممالک ہیں، جن میں سے صرف فلپائن اور برونڈی ماضی میں دستبردار ہو چکے ہیں۔
یہ تیسرا موقع ہے کہ آئی سی سی نے کسی رکن ملک کے خلاف عدم تعمیل پر کارروائی کی ہے۔ اس سے قبل اکتوبر 2024 میں منگولیا نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو گرفتار کرنے میں ناکامی پر عدالت کو رپورٹ دی تھی، جبکہ رواں سال فروری میں اٹلی سے بھی ایک لیبیائی مشتبہ شخص کو عدالت کے حوالے نہ کرنے پر وضاحت طلب کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
