عراق کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں آنے والے شدید ریت طوفان کے باعث ایک ہزار سے زائد افراد سانس کی تکالیف کا شکار ہو گئے ہیں۔
محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں مثنیٰ، نجف، دیوانیہ، ذی قار اور بصرہ شامل ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے مثنیٰ صوبے کے ایک طبی افسر نے بتایا کہ صرف ان کے صوبے میں سانس لینے میں دشواری کے 700 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
ریاستی میڈیا اور سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں دکھایا گیا کہ علاقے گہرے نارنجی غبار میں لپٹے ہوئے تھے، جبکہ کئی علاقوں میں بجلی کی بندش اور پروازوں کی معطلی کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ نجف اور بصرہ کے ہوائی اڈوں کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
نجف میں 250، دیوانیہ میں 322 اور ذی قار و بصرہ میں مزید 530 افراد کو سانس کی شکایات پر اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
متاثرہ علاقوں میں پولیس اور شہری ماسک پہنے دکھائی دیے، جبکہ طبی امداد فراہم کرنے کے لیے پیرامیڈکس بھی موجود تھے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، صورتحال میں بہتری کا امکان منگل کی صبح تک ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق عراق ان پانچ ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ ریت کے طوفان، شدید گرمی اور پانی کی قلت یہاں عام مسائل بن چکے ہیں۔
یاد رہے کہ 2022 میں بھی ایک شدید ریت طوفان کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 5,000 سے زائد افراد کو سانس کی تکالیف کے باعث طبی امداد کی ضرورت پیش آئی تھی۔
عراقی وزارت ماحولیات نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں آئندہ مزید دھول بھرے دنوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
