
بھارت کی مالی جرائم کی تحقیقاتی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے سونیا گاندھی اور راہول گاندھی سمیت دیگر رہنماؤں پر منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔
بھارت میں حزبِ اختلاف کی جماعت کانگریس پارٹی اس فیصلے کے خلاف اعلان کیا ہے کہ وہ بدھ کے روز ملک گیر احتجاج کرے گی۔
ای ڈی نے منگل کو دہلی کی ایک عدالت میں اپنی تحقیقاتی رپورٹ جمع کرائی، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ گاندھی خاندان نے ایک شیل کمپنی کے ذریعے نیشنل ہیرالڈ اخبار کے 20 ارب روپے مالیت کے اثاثے غیر قانونی طور پر حاصل کیے۔
کانگریس کے ترجمان جے رام رمیش نے ان الزامات کو سیاسی انتقام اور دباؤ کی سیاست قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت جان بوجھ کر اپوزیشن رہنماؤں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
سونیا اور راہول گاندھی، جنہوں نے ماضی میں کسی بھی قسم کی بدعنوانی سے انکار کیا ہے، نے اس تازہ پیش رفت پر تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، تحقیقات میں کانگریس کے دیگر رہنما، بشمول پارٹی کے بین الاقوامی امور کے سربراہ سیم پترودا، کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
یہ تحقیقات 2021 میں اس وقت شروع ہوئیں جب حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن سبرامنیم سوامی نے ایک نجی شکایت درج کرائی۔
ان کا الزام تھا کہ گاندھی خاندان نے پارٹی فنڈز کا استعمال کرتے ہوئے ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (AJL) پر قبضہ کیا، جو نیشنل ہیرالڈ اخبار شائع کرتا تھا، اور اس کے ذریعے کروڑوں روپے مالیت کی جائیدادیں غیر قانونی طریقے سے حاصل کیں۔
کانگریس کا مؤقف ہے کہ اس نے AJL کو صرف اس کی تاریخی اہمیت کی بنیاد پر مالی معاونت فراہم کی اور اسے 900 ملین روپے سے زائد کی رقم قرض دی۔ 2010 میں AJL نے اپنا قرض ایکویٹی میں تبدیل کیا اور تمام شیئرز ایک نئی غیر منافع بخش کمپنی ینگ انڈین کو منتقل کر دیے۔
سونیا اور راہول گاندھی ینگ انڈین کے ڈائریکٹرز میں شامل ہیں اور ہر ایک کے پاس کمپنی کے 38 فیصد شیئرز ہیں، جب کہ باقی 24 فیصد حصص پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں کے پاس ہیں۔
گزشتہ ہفتے ای ڈی نے الزام عائد کیا تھا کہ ینگ انڈین نے صرف 5 ملین روپے کے عوض AJL کے 20 ارب روپے مالیت کے اثاثے حاصل کیے، جو کہ غیر معمولی طور پر کم قیمت ہے۔ ایجنسی نے ملک کے مختلف شہروں، بشمول دہلی اور ممبئی میں 6.6 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط کرنے کے لیے نوٹس بھی جاری کیے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News