
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستانی حکمرانوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج مسلم حکمرانوں کو یہ احساس دلانے کی ضرورت ہے کہ امت مسلمہ ان سے کیا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت امت مسلمہ کی بجائے امریکہ کی خوشنودی میں لگی ہوئی ہے اور فلسطینیوں اور کشمیریوں کے حقوق کی پامالی کی جا رہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آزادی کا حق نہ کشمیری سے چھینا جا سکتا ہے نہ فلسطینی سے۔ فلسطینیوں نے عالم کفر کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔
انہوں نے کراچی میں 13 اپریل کو ہونے والے فلسطین ملین مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہر ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر بھی اسرائیل کے خلاف مظاہرے ہونے چاہئیں۔
مولانا نے مزید کہا کہ آج پاکستان میں جب بھی مشکل وقت آتا ہے، اس کے پیچھے یہودی سازش ہوتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کہا جاتا ہے کہ اگر اسرائیل کے ساتھ تعلقات بہتر نہیں کیے گئے تو معیشت کیسے چلے گی، لیکن میں وہ باتیں کر رہا ہوں جو یہ طبقہ براہ راست مجھ سے کہہ چکا ہے۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے اپنے خطاب میں کہا کہ ٹی وی پر یہ لوگ آ کر فلسفے جھاڑتے تھے، پھر ہمیں سیمینار اور ملین مارچ بھی کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ان کا ایسا منہ بند کیا کہ انشاءاللہ دوبارہ نہیں کھل سکے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آج ہماری حکومت پھٹی ہوئی قمیض کی طرح ہے، بجائے اپنے صدر کی ماننے کے پتہ نہیں یہ کس کی مان رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم امہ کے نام پر وجود میں آنے والی ریاست کو پورے عالم اسلام کی جنگ لڑنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ سے کہوں گا، آپ ہی وہ ہیں جو قائداعظم کے مؤقف کو جھٹلا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News