پاکستان میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی مسلسل خراب صورتحال شہریوں کے لیے اذیت کا سبب بن گئی ہے۔
جدید دور میں فائیو جی ٹیکنالوجی کا انتظار کرنے والی قوم کو عملاً فور جی اور تھری جی سروسز کی سہولت بھی میسر نہیں، جس پر صارفین میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے۔
ملک کے تمام بڑے شہروں بشمول وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں موبائل سگنلز کی بار بار بندش اور موبائل انٹرنیٹ کی غیر معمولی سست رفتاری کے باعث واٹس ایپ، سوشل میڈیا ایپس اور دیگر آن لائن خدمات مسلسل متاثر ہو رہی ہیں۔
موٹرویز اور ہائی ویز پر بھی دورانِ سفر صارفین کو بلا تعطل سروس حاصل نہیں ہو رہی، جس سے نہ صرف عام افراد بلکہ کاروباری طبقہ بھی شدید متاثر ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ ٹیلی کام کمپنیوں کی ناقص سروس ان کے لیے عذاب بن چکی ہے، جب کہ متعلقہ ادارہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) محض زبانی بیانات تک محدود ہے۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کوالٹی آف سروس میں بہتری ایک مسلسل عمل ہے، جس کے لیے پی ٹی اے مستقل اور بھرپور اقدامات کر رہا ہے۔
اتھارٹی کا مزید کہنا ہے کہ سروس کوالٹی کے حوالے سے باقاعدہ سروے اور فالو اپ اقدامات کیے جاتے ہیں اور اس ضمن میں تمام آپریٹرز کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق گزشتہ چند برسوں میں ملک میں کام کرنے والے چاروں موبائل آپریٹرز پر مجموعی طور پر 68.9 ملین روپے کے جرمانے عائد کیے گئے، جن میں سے 13.6 ملین روپے وصول کیے جا چکے ہیں۔
تاہم، 32.05 ملین روپے عدالت میں مقدمات کی وجہ سے ایسکرو اکاؤنٹ میں رکھے گئے ہیں اور باقی رقم متعلقہ کمپنیوں کی جانب سے عدالتی چیلنج کے باعث زیر التواء ہے۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ان مقدمات کو عدالتوں میں فعال طور پر فالو کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق تمام موبائل آپریٹرز کو سروس کی بہتری سے متعلق شوکاز نوٹسز بھی جاری کیے گئے ہیں۔
صارفین کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ موبائل انٹرنیٹ اور کالنگ سروس کے معیار کو فوری بہتر بنایا جائے تاکہ جدید تقاضوں کے مطابق عوام کو معیاری ڈیجیٹل سہولیات دستیاب ہو سکیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
