
امریکا اور چین کے درمیان جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے دو روزہ مذاکرات کے بعد ایک ابتدائی تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی جنگ کو کم کرنا ہے۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور تجارتی نمائندے جیمیسن گریز نے چینی نائب وزیراعظم ہی لیفینگ کے ساتھ مذاکرات کی قیادت کی۔
امریکا کا چین کے ساتھ 1.2 ٹریلین ڈالر کا تجارتی خسارہ ہے، جسے کم کرنے کے لیے یہ معاہدہ اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔
معاہدے کی مکمل تفصیلات فی الحال جاری نہیں کی گئیں، تاہم توقع ہے کہ آئندہ دنوں میں مزید معلومات فراہم کی جائیں گی۔
معاہدے کی خبر کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹس میں مثبت رجحان دیکھا گیا۔ ڈاؤ جونز، ایس اینڈ پی 500، اور نیسڈیک کے اسٹاک فیوچرز میں بالترتیب 1.3%، 1.4%، اور 1.6% کا اضافہ ہوا۔
معاہدے میں دونوں ممالک نے ایک نئے “اقتصادی و تجارتی مشاورتی میکانزم” کے قیام پر اتفاق کیا ہے تاکہ مستقبل میں تجارتی تعلقات کو بہتر بنایا جا سکے۔
یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی کو کم کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہے، تاہم اس کی مکمل کامیابی کا انحصار آئندہ مذاکرات اور معاہدے کی تفصیلات پر ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News