
فائل فوٹو
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال کی زیر صدارت سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (CDWP) کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ سے قبل ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کے عمل میں تیزی لاتے ہوئے 104 ارب روپے مالیت کے مختلف منصوبے کلیئر کر دیے گئے۔
اجلاس کے دوران 96 ارب روپے لاگت کے منصوبے مزید منظوری کے لیے ایکنک (ECNEC) کو بھیجے جائیں گے، جب کہ باقی منصوبے CDWP سطح پر ہی منظور کر لیے گئے۔
اہم منظور شدہ منصوبے ایک ہزار صنعتی اسٹیچنگ یونٹس کے قیام کا منصوبہ منظور کیا گیا، جس پر 1 ارب 65 کروڑ روپے لاگت آئے گی جبکہ ایس ایم ای سہولت مراکز (SME Facilitation Centers) کے قیام کے لیے 1 ارب 25 کروڑ روپے مالیت کا منصوبہ منظور کیا گیا۔
پاکستان کا خلائی میدان میں اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے مطابق پاکستان لونر ایکسپلوریشن پروجیکٹ کی منظوری دی گئی، جس کی لاگت 2 ارب 53 کروڑ روپے ہے اور پاکستان مین اسپیس مشن کے لیے 2 ارب 24 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔
مزید پڑھیں: ایکنک کمیٹی کا اجلاس، 217 ارب روپے لاگت کے 7 ترقیاتی منصوبے منظور
ٹرانسپورٹ و مواصلات کے بڑے منصوبوں کی بھی منظوری دی گئی جس میں سانگھڑ سے نیشنل ہائی وے N-5 تک رابطہ سڑک کا منصوبہ شامل ہے جسے ایکنک کو منظوری کے لیے بھیج دیا گیا، جس پر 36 ارب 91 کروڑ روپے لاگت آئے گی
نواب شاہ سے رانی پور ایڈیشنل کیرج وے منصوبے کو بھی کلیئر کر دیا گیا، جس کی نظرثانی شدہ لاگت 41 ارب روپے سے تجاوز کر گئی ہے، علاوہ ازیں روہڑی سے گدو بیراج روڈ کی بہتری کے لیے 17 ارب 97 لاکھ روپے کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔
وفاقی وزارت منصوبہ بندی کے مطابق، ان منصوبوں کا مقصد قومی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا، صنعتی ترقی کو فروغ دینا، اور سائنسی تحقیق و ترقی میں پاکستان کی استعداد کو بڑھانا ہے۔
احسن اقبال نے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ حکومت تمام شعبوں میں ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے پرعزم ہے، اور بجٹ سے قبل قومی مفاد کے اہم پراجیکٹس کو تیزی سے منظوری دی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News