
اسرائیل نے غزہ میں بمباری کے دوران غزہ میں حماس کے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک کارروائی کے دوران محمد سنوار کو شہید کر دیا ہے۔ محمد سنوار حماس کے سابق سربراہ یحییٰ سنوار کے چھوٹے بھائی تھے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، محمد سنوار کو 13 مئی کو خان یونس میں واقع یورپی اسپتال کے قریب اسرائیلی فضائی حملوں میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ تاہم، حماس نے تاحال اس حوالے سے کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔
مزید پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کے بعد حماس کے نئے سربراہ یحیٰ سنوار کون ہیں؟
49 سالہ محمد سنوار حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے سابق سربراہ محمد ضیف کے قریبی ساتھی تھے اور 7 اکتوبر 2023 کے حملے کی منصوبہ بندی میں بھی شامل رہے۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ محمد سنوار نے ممکنہ طور پر محمد ضیف کی ہلاکت کے بعد حماس کے عسکری ونگ کی قیادت سنبھال لی تھی۔
اکتوبر 2023 سے اب تک، اسرائیل نے حماس کے متعدد رہنماؤں کو شہید کیا ہے، جن میں حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ، مسلح ونگ کے کمانڈر محمد ضیف اور حماس کے سابق سربراہ یحییٰ سنوار شامل ہیں۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ان کارروائیوں سے حماس کی قیادت کو شدید نقصان پہنچا ہے اور تنظیم کی کارکردگی متاثر ہوئی ہے۔
محمد سنوار کی ہلاکت اگرچہ اسرائیل کے لیے ایک کامیابی سمجھی جا رہی ہے، لیکن حماس کی جانب سے اس کی تصدیق یا تردید نہ ہونے کی وجہ سے اس کی حقیقت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان کشیدگی اور جنگ بندی کے باوجود، دونوں اطراف کی کارروائیاں اور بیانات خطے کی سیاسی صورتحال پر گہرے اثرات مرتب کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News