
غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں ڈاکٹر آلاء النجار کے 9 بچے شہید ہو گئے۔
ڈاکٹر آلاء النجار، جو ناصر میڈیکل کمپلیکس میں بچوں کا علاج کر رہی تھیں، اپنے بچوں کو گھر چھوڑ کر دوسروں کی جانیں بچانے کے لیے اسپتال میں موجود تھیں۔
ان کی غیرموجودگی کے دوران اسرائیلی فورسز نے ان کے گھر پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں ان کے 9 بچے شہید ہوگئے، شہید ہونے والے بچوں کی عمریں سات ماہ سے بارہ سال کے درمیان تھیں۔
مزید پڑھیں:غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری؛ مزید 111 فلسطینی شہید
ڈاکٹر آلاء النجار کے شوہر بھی ایک ڈاکٹر ہیں اور وہ اس حملے میں شدید زخمی ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر آلاء النجار کے بچوں کی شہادت نے عالمی سطح پر غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔
اسی دوران اسرائیلی فوج نے غزہ میں امدادی سامان کے لیے جمع ہونے والے افراد پر بھی بمباری کی، جس کے نتیجے میں چھ افراد شہید اور پچاس سے زائد زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی فوج کے یہ حملے غزہ میں جاری انسانی بحران کو مزید سنگین بنا رہے ہیں، جہاں امدادی سامان کی کمی اور خوراک کی قلت نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔
غزہ میں قحط کی صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق، 70 ہزار بچے خوراک کی شدید کمی کا شکار ہیں اور انہیں فوری امداد کی ضرورت ہے۔
اس کے علاوہ، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 80 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ غزہ میں جاری جنگ اور امدادی سامان کی کمی نے انسانی بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News