
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ کی بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر اہم اجلاس جاری ہے، جہاں امریکی سرجن ڈاکٹر فروز سلوا کی دردناک گواہی نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
دوسری جانب متحدہ عرب امارات نے بھی سخت ردعمل دیتے ہوئے اسرائیل کے سفیر کو طلب کر لیا اور فلسطینیوں کے خلاف کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے ڈاکٹر فروز سلوا نے بتایا کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اسپتالوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جہاں طبی سہولتیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔
ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ سیزفائر کی خلاف ورزی کے بعد میں نے اپنی زندگی کی سب سے ہولناک خون ریزی دیکھی۔ ایک صبح 90 لاشیں اسپتال لائی گئیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی حملے میں زندہ جلنے والے بچے کی وڈیو پر یو این نمائندے کی لرزہ خیز فریاد
انہوں نے بتایا کہ ایک موقع پر ایک ہی وقت میں 221 زخمی افراد کو اسپتال لایا گیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملے کتنے شدید اور وسیع پیمانے پر کیے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر فروز سلوا نے اقوام متحدہ، امریکی حکومت اور سلامتی کونسل سے فوری جنگ بندی اور غزہ کے شہریوں کو طبی سہولتوں تک رسائی دینے کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک انسانی المیہ ہے، جسے عالمی برادری مزید نظر انداز نہیں کر سکتی۔
دوسری جانب ابوظہبی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، اماراتی وزارت خارجہ نے اسرائیل کے سفیر کو طلب کر کے غزہ میں جاری پرتشدد کارروائیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی اقدامات اشتعال انگیز اور ناقابلِ قبول ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News